التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

اعتکاف

اعتکاف
2 min read
اعتکاف
وانتم عاکفون فی المساجد یعنی زمانہ اعتکاف میں رات کے وقت بھی عورت سے مجامت کر نا ناجائز ہے اعتکاف کے لئے روزہ کا ہونا شرط ہے لہذاجس زمانہ میں روزہ صحیح نہیں ہو سکتا اس زمانہ میں اعتکاف بھی نہیں ہو سکتا اوراعتکاف کے لئے بہتر وقت ماہ رمصان مبارک ہے اورماہ مبادک کا اخری عشرہ افضل ہے اعتکاف اصل شریعت کے اعتبار سے مستحب ہے اوربعض اوقات نذر یا عہد وغیرسے واجب بھی ہو جایا کرتا ہے
مسئلہ   اعتکاف کے لئے یہ شرائط ہیں
ایمان ۔۔۔۔۔ْْعقل۔۔۔۔۔ نیت۔۔۔۔۔ قربت۔۔۔۔۔ روزہ۔۔۔۔۔ یہ کہ تین روزے سے کم نہ ہو یہ کہ اعتکاف کے لئے جامع مسجد میں بیٹھنے بغیر امور ضروریہ کے مسجد سے باہر نہ جائے
مسئلہ   اگر عورت بھی اعتکاف کرنا چاہے تو اس پر بھی اعتکاف کے لئے جامع مسجد کی پابندی ضروری ہے
مسئلہ   جب اعتکاف میں دودن گذر جائیں تو تیسرادن واجب ہو جایا کر تا ہے
مسئلہ   اعتکاف کرنے والے پر یہ چیزیں حرام ہیں
عورت منی کا خارج کرنا خوشبوسونگھنا خرید وفروفخت کرنا جھگڑاکرنا خواہ مسئلہ دینیہ میں ہی ہو جب کہ غرض اس سے اپنی علمی استعداد کا ظاہر کرنا ہو
مسئلہ   ہر وہ چیز جس سے روزہ باطل ہوتا ہے وہ اعتکاف کو بھی باطل کرتی ہے
مسئلہ اعتکاف کی نیت طلوع صبح سے پہلے کرلے اس کے بعد اس کا اعتکاف شروع ہو جائے گا اورپھر تیسرے دن جب روزہ افطار ہو گا تو اعتکاف بھی پورا ہو جائے گا تو پس تین دن سالم اوردرمیان کی دوراتیں اعتکاف میں داخل ہیں پہلی اورچوتھی رات کو اعتکاف کے اندرداخل کرنا ضروری نہیں اوراگر داخل کرے تو حرج بھی کوئی نہیں
مسئلہ   جب اعتکاف واجب ہو تو اس کا توڑنا حرام ہے اگر اعتکاف واجب ہو اورماہ رمضان ہو تو دن کو بذریعہ مجامعت اگر اعتکاف کو توڑے گا تو اس پر دو کفارے واجب ہوں گے ایک اعتکاف کے لئے اوردوسرا ماہ رمضان کے لئے
ولاتاکلوااموالکم بینکم بالباطل بینکم بالباطل وتدلوابھاالی الحکم لتاکلوا فریقامن اموال الناس بالاثم وانتم تعلمون ۱۸۸

اورنہ کھاو اپنے مالوں کو اپنے درمیان ساتھ باطل کے اورنہ لے جاو ان کو طرف حکام کے تاکہ کھاو ایک حصہ لوگوں کے مالوں سے ساتھ گناہ کے جانتے بوجھتے ہوئے

ایک تبصرہ شائع کریں