یہ حضرت امّ البنین کا لخت جگر ۲۵برس کا
نوجوان تھا، شیرکردگار کا شیرفرزند جب گھوڑے پر سوار ہوا اورمیدان کا رُخ کیا
توعرصہ کا رزار میں ایک تہلکہ مچ گیا، ’’ریاض الشہادہ‘‘ شیخ محمد حسن قزوینی سے
منقول ہے کہ باوجود تشنہ لبی کے اس بہادر نے فوجِ اشقیا میں اپنے باباکی جنگ کی
یاد تازہ کی اورایک حملہ میں ایک سوستّر ملاعین کوفی النار کیا اورآخر ہانی بن
ثبیت حضرمی کے ہاتھ جام شہادت نوش فرمایا۔
عبداللہ بن علی ؑ بن ابی طالب ؑ
0 min read