ہانی بن ثبیت حضرمی بیان کرتا ہے کہ میں بروز عاشور ابن سعدکی فوج میں تھا
اور گھوڑے پر سوار تھا، جب گھوڑے کے ہنہنانے اوران کے ٹاپوں کی آواز بلند ہوئی تو
میں نے دیکھا کہ خیمہ گاہ سے ایک بچہ باہر دوڑا اس کے کانوں میں گوشوارے بھی تھے
اوروہ امام حسین ؑ کی اولاد میں سے تھا وہ خیمہ کی چوب کو پکڑے ہوئے ڈرکے مارے
کانپ رہاتھا جس طرح ہوا کے نرم جھونکوں سے نئی کونپل کا نپتی ہے اوراس کے کانپنے
سے اس کے دونوں گوشوارے کانوں میںحرکت کررہے تھے، اس نے ایک قمیص اورچھوٹی سی
شلوارپہنی ہوئی تھی اورنہایت خوفزدہ ہوکردائیں بائیں دیکھ رہاتھا، اس حالت میں
لشکر عمر سعد سے ایک ملعون نے گھوڑا دوڑایا اوراس بچہ کے قریب جاکر گھوڑے سے اترا
اوراس بے گنا ہ کو تلوار سے شہید کردیا، درحقیقت یہی راوی ہانی بن ثبیت ہی اس بچہ
کا قاتل تھا لوگوں کی ملامت کے ڈرسے اس نے اپنانام ظاہرنہ کیا۔
ایک خوردسال بچہ
1 min read