پانی کی شکل بہتے ہیں اشک غم حسین
یاربّ انہیں بصورت رنگ حنا تو کر
یاربّ! شعورِ مجلس سبط رسول دے
پیدا دلوں میں جذبہ صدق و صفا تو کر
امی کے غم میں روتا ہوں یارب جہاں بھی ہو
اس کو سپرد سایہ لطف وعطا تو کر
صدقہ جناب فاتحِ دربار شام کا
آسان اس کی منزل راہِ بقا تو کر
یاربّ فشار قبر کو اس کا امیں بنا
کنج لحد کو مخزنِ نور و ضیا تو کر
ظلِّ لوائے پنجتن اس کو نصیب ہو
کامل ولائے حضرت مشکل کشا تو کر
یاربّ ہے تجھ کو واسطہ بنت رسول کا
زہراؑ کی یہ کنیز ہے جنت عطا تو کر
یاربّ پل صراط کی منزل سمیٹ دے
اس پہ کرم یوں خالق ارض و سما تو کر
اس کے جہانِ قبر پہ رحمت تیری رہے
ایسی عطا نئی اسے صبح و مسا تو کر
شاخِ گل دعا پہ ہے طائرؔ کی التجا
یاربّ قبول تحفہ سوز دعا تو کر