التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

قارب بن عبداللہ بن اریقط

جناب رسالتمآبؐ جب غار میں تھے تو قارب کے باپ عبداللہ کا وہاں سے گزر ہوا آپ ؑ نے فرمایا اے ابن اریقط اگر میں تیرے اوپر اعتماد کروں اور اپنی جان تیرے حوالہ کروں تو کیا تو میری حفاظت کرے گا؟ اور خفیہ راستہ سے مجھے مدینہ پہنچائے گا؟ عبداللہ نے جواب دیا کہ عنکبوت کے جال اور کبوتروں کے آشیانہ سے مجھے یقین ہو گیا ہے کہ آپؐ پیغمبر خدا ہیں میں آپؐ پر ایمان لاتا ہوں اور آپ کی حفاظت بھی کروں گا پس وہ مدینہ تک آپؐ کے ساتھ آیا۔
امام حسین ؑ کی ایک کنیز تھی جس کا نام فکیہہ تھا امام حسین ؑ نے اسی کنیز کی شادی عبداللہ سے کر دی اور اسی سے قارب پیدا ہوا اور قارب کی والدہ فکیہہ جناب امّ رباب حرم سیدالشہدأ کی خدمت پر مامور تھی اور یہ قارب اپنی والدہ کے ہمراہ امام کے ہمرکاب کربلا میں آیا اور روز عاشور حملہ اولیٰ میں درجہ شہادت پر فائز ہوا، زیارت ناحیہ میں اس پر بھی سلام وار دہے۔