مخزن البُکا میں بعض کتب معتبرہ سے منقول ہے کہ قافلہ اسیرانِ اہل بیت حران
میں پہنچاوہاں ایک ٹیلے پر ایک یہودی کا گھر تھا جس کو یحییٰ حرانی کہتے تھے، وہ
استقبال کے لئے آگے بڑھا جب اس کی نظر امام مظلوم ؑ کے سر پر پڑی کہ قرآن کی
تلاوت ان کی زبان سے جاری ہے حیران ہوکر پوچھا کہ کس کا سر ہے؟ توجواب ملاحسین ؑبن
علی کا سر ہے اوراس کی ماں فاطمہ بنت محمد ہے، فوراً نور ایمان نے دل میں چمک ماری
کلمہ شہادتین زبان پرجاری کرکے اپنے عمامہ کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے سادانیوں میں تقسیم
کیا اورایک کپڑا حضرت سجاد ؑ کی خدمت میں پیش کیا اورایک ہزار درہم بھی ہدیہ کیا،
ظالموں نے اس کے دیکھتے ہی وہ سامان لوٹ لیا اوراس کو دھمکایا کہ حکومت وقت کے
دشمنوں کے ساتھ احسان کررہاہے؟ اگر پھر ایساکیا تو تیرا سرقلم کردیا جائے گا؟ پس یہ
سنتے ہی اس مرد مومن نے تلوارمیان سے نکالی اورحملہ کردیا، پانچ ملاعین کو تہِ تیغ
کرکے جان شہادت نوش کیا، اس کی قبر حر ّان کے دروازہ پر موجود ہے اوروہاں
دعامستجاب ہوتی ہے۔۔۔ اس کو یحییٰ شہید کہتے ہیں۔
یحییٰ حر ّانی شہید
1 min read