التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

خلف بن مسلم بن عوسجہ

1 min read
مسلم بن عوسجہ کا ایک فرزند تھا جس کا نام خلف لکھا گیا ہے، ’’ناسخ‘‘ سے منقول ہے کہ جب مسلم بن عوسجہ شہید ہوا تو اُس کا جواں سال فرزند (خلف) شیر غضبناک کی طرح میدان کی طرف بڑھا لیکن جب حضرت حسین ؑ نے دیکھا تو فرمایا اے جوان! تیرا باپ شہید ہو چکا ہے اگر تو بھی شہید ہو جائے تو تیری ماں کا اس جنگل بے آب و گیاہ میں کون سہارا ہو گا؟ اور وہ کس کی پناہ میں زندگی کے دن گزارے گی؟ امام عالیمقام ؑ کا یہ کلام سن کر لڑکے نے واپس پلٹنے کا ارادہ کیا تو اس کی ماں اپنے خیمہ سے یہ ماجرا دیکھ رہی تھی چادر اوڑھ کر باہر آئی اور فرزند کے راستہ میں کھڑی ہوگئی پھر کہنے لگی اے فرزند تو اپنے نفس کی حفاظت کیلئے فرزند رسول کی نصرت سے گریز کر رہا ہے؟ تیرے اس طرز عمل سے میں ہرگز راضی نہ ہوں گی۔۔۔ ماں کے یہ کلمات سن کر دوبارہ میدان کی طرف پلٹا اور ماں پیچھے سے پکار پکار کر کہہ رہی تھی شاباش بیٹے ابھی ساقی کوثر کے ہاتھ سے تجھے سیرابی ہوگی اور وہ بھی جان توڑ کر جہاد میں مشغول تھا حتی کہ تیس ملاعین کو فی النار کیا اور آخرکار جام شہادت نوش کیا۔
بدنہاد کوفیوں نے اس کا سر تن سے جُدا کر کے اس کی ماں کی طرف پھینک دیا اس باہمت خاتون نے بیٹے کے سر کو اُ ٹھا لیا اور اس کو بوسہ دیا اور پھر خوب روئی جس سے کہرام ماتم بپا ہوا  (فرسان الہیجا، محرق القلوب ص۱۱۸)