یہ بھی سردارانِ کوفہ کی ایک جماعت کے ساتھ بصرہ میں مصعب کے لشکرسے جا
ملاتھا، بحکم مختاران سب کے گھروں کوبربادکردیا گیا۔
امام مظلوم ؑ کے قاتلین نے مختارکی گرفت سے بچنے کے لئے بڑی کوششیں کیں
چنانچہ بعض نے مکہ کا رخ کیااور عبداللہ بن زبیر سے جاملے اوربعض بصرہ میں پہنچ
کرمصعب بن زبیرکی فوج میں داخل ہوگئے اوربعض جنگلوں میں آوارہ منتشر ہوگئے، بہر
کیف جومختارکی گرفت میں آجاتے تھے ان کوقسم وقسم کی سزائیں دے کر واصل جہنم کیا
جاتاتھا اورجوبچ گئے مختارنے ان کے گھروں کوبرباد وتاراج کردیا، ان کا سامان لوٹ
لیا اور ان کو نذر آتش کر دیا۔