یہ شخص تابعین میں سے ہے، عمر بن سعد کے ہمراہ لشکر اعدأ میں تھا جب دیکھا
کہ امام حسین ؑ کے شرائطِ صلح کو ان لوگوں نے ٹھکرا دیا ہے اور امام ؑ کے قتل کے
درپے ہیںتو روز عاشور تائب ہو کر امام کی خدمت میں پہنچا اور نہایت جانبازی سے جہاد
کیا جب زخموں سے چو ر ہو کر گرا تو اس کو اپنی قوم بنی اسد اٹھا کر میدان سے باہر
لے گئی اور اپنے ہمراہ کوفہ لے آئی، عمر بن سعد جب کربلا سے واپس کوفہ میںپہنچا
تو ابن زیاد کو موقع کے متعلق خبر دی ابن زیاد نے اسے قتل کرانا چاہا لیکن قوم بنی
اسد نے مل کراس کے حق میں سفارش کی چنانچہ ابن زیاد نے ا س کو قتل نہ کیالیکن
زنجیروں میں قید کر کے بحرین کے علاقہ میں ایک مقام (زارہ) کی طرف اس کو بھیجوا
دیا، یہ مظلوم ایک سال برابر وہاں زنجیروں میں اسیر رہ کر شہید ہو گیا۔
موقع ابن ثمامہ اسدی
یہ شخص تابعین میں سے ہے، عمر بن سعد کے ہمراہ لشکر اعدأ میں تھا جب دیکھا کہ امام حسین ؑ کے شرائطِ صلح کو ان لوگوں نے ٹھکرا دیا ہے اور امام ؑ کے قتل کے
1 min read