نکتہ لطیفہ
جو لوگ اس امرکے قائل ہیںکہ مرد اگر بیک وقت
عورت کوتین دفعہ طلاق کہہ دے تو وہ طلاق بائن ہوجاتی ہے اور مرد اس کی طرف رجوع
نہیں کرسکتا جب تک کہ عورت دوسرا مرد کرکے اس سے طلاق نہ حاصل کرلے آیت مجیدہ
اَلطَّلاقُ مَرَّتَان اُن کے مسلک کوکھلے اورغیر مبہم بیان سے باطل کررہی ہے
کیونکہ آیت کاصاف مطلب یہ ہے کہ طلاق دومرتبہ ہے کہ ہرمرتبہ طلاق کے بعد مرد
کورجوع کرنے کا اختیار حاصل ہے چنانچہ فرماتا ہے کہ فَاِمْسَاک بِمَعْرُوْفٍ اَوْ
تَسْرِیْح بِاِحْسَان یعنی یاتو اس کوخیر وخوبی سے اپنے پاس رکھ لے اوریااحسان
ونیکی کے ساتھ جانے دے اگر ایک وقت میں تین طلاق کہنے سے طلاقِ بائن ہوجاتی تو
رجوع کرنے کاقصہ ہی باقی نہ رہتا لہذا فَاِمْسَاک بِمَعْرُوْف کے ذکر کی ضرورت ہی
نہ ہوتی۔
پس معلوم ہو اکہ تین طلاقوں کی صورت قرآن کے
مطابق وہی ہے جو مذہب شیعہ نے بتلائی ہے جس کی قدرے تفصیل گزشتہ صفحات میں بیان کی
جاچکی ہے اب ان دوطلاقوں کے بعد تیسری دفعہ جو طلاق دے گا وہ طلاق بائن ہو گی جس
کو اگلی آیت میں بیان کیا جارہاہے۔