التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

کیفیت حج اور اس کے بعض مسائل

حج تمتع ، حج افراد ، حج قران
18 min read
کیفیت حج اور اس کے بعض مسائل
حج کے اقسام حج کی تین قسمیں ہیں: حج تمتع ، حج افراد ، حج قران
ان ہر سہ قسمو ں میں سے حج تمتع افضل ہے جو لوگ مکہ یا اس کے 48 میل کے فاصلے کے اند ر رہتے ہیں ان کا فریضہ حج افراد کا قران ہوتا ہے اور جو لوگ مکہ سے 48 میل سے زیادہ فاصلہ پر آباد ہوں ان کا فریضہ حج تمتع ہے جس طرح قرآن مجید کا ارشاد ہے کہ یہ حج تمتع ان لوگوں کا فریضہ ہے جن کی اہل مسجد الحرام کے حاضرین سے نہ ہو حج تمتع میں پہلے عمرہ بجالانا پڑتا ہے اور یہ عمرہ عمرہ تمتع کہلاتا ہے حج افراد اور حج قران میں صرف حج کے اعمال کو بجالانا پڑتا ہے اور اس کے بعد عمرہ علیحدہ کیا جاتا ہے اور اس کو عمرہ مفردہ کہتے ہیں۔
عمرہ عمرہ کے واجبات یہ ہیں: احرام ، طواف ، دو رکعت طواف ، سعی ، تقصیر 
احرام : حاجی کے لیے میقات سے احرام باندھنا ضروری ہے
میقات: اُس مقام مخصوص کو کہا جاتا ہے جہاں سے احرام باندھنے کا حکم دیا گیا ہےمیقات کل چھ ہیں:
  1. حُجفہ: شام کے راستہ سے حج کو جانے والوں کے لیے یہی میقات ہے
  2. مسجد شجرہ: اس کے راستہ سے حج کرنے والوں کا میقات ہے اگر حاجی یہاں سے احرام نہ باندھ سکے تو مقام حجفہ سے احرام باندھ سکتا ہے
  3. وادی عتیق: عراق کے راستہ سے حج کرنے کا میقات ہے 
  4. قرنُ المنازل: طائف والوں کے لیے میقات ہے
  5. یمن والوں کے لئے یَلَمْلَمْ ہے
  6. جس شخص کا گھر اِن مقرر میقاتوں کی بہ نسبت مکہ کے زیادہ قریب ہوتو اس کا میقات اپنا گھر ہے یعنی وہ وہاں سے احرام باندھ لے 
مسئلہ اگر کوئی شخص ایسے راستے سے حج کو جائے کہ کسی میقات سے نہ گزرتا ہو تو وہ شخص جب ان میقاتوں میں سے کسی ایک کی محاذاتِ برابری میں پہنچے تو احرام باندھ لے۔ 
مسئلہ جنب حیض نفاس احرام سے مانع نہیں ہیں۔ 
مسئلہ اگر بھول کر بغیر احرام باندھنے کے میقات سے آگے گزر جائے تو اس پر واجب ہے کہ واپس آکر میقات سے احرام باندھ کر جائے، ہاں اگر واپسی ناممکن ہو تو جس مقام پر یاد آیا ہے وہیں سے احرام باندھ کر آگے چلے۔ 
مسئلہ احرام کے لئے تین چیزیں واجب ہیں احرام کے کپڑوں کا پہننا نیت اورلبیک کہنا۔ 
مسئلہ احرام کے کپڑے دوسوتی سفید چادریں ہوتی ہیں ایک زیر ناف سے پاوں تک ڈھانپنے کے لئے اوردوسری کندھوں پر اوڑھنے کے لئے۔ 
مسئلہ احرام کا کپڑا ایسا باریک نہیں ہونا چاہیے کہ نظر اس سے پار ہو کر چمڑے تک پہنچ سکے۔ 
مسئلہ مستحب ہے کہ پہلے حجامت کروالے اورجسم سے بالوں کو صاف کر دے اورپھر غسل کر کے احرام باندھے۔ 
مسئلہ نماز ظہر کے بعد احرام باندھنا بہتر ہے ورنہ کسی فریضہ نماز کے بعد باندھے اوراگر ایسا کرنا ناممکن ہو تو پھر چھ رکعت نماز نافلہ احرام پڑھ کر بعدمیں احرام باندھے اوریہ بھی نہیں تو کم از کم دورکعت نافلہ پڑھ کر احرام باندھے۔ 
مسئلہ غسل کرنے اوراحرام باندھنے کے وقت منقولہ دعاوں کا پڑھنااللہ کی حمد وثنا اور درود پڑھنا باعث ثواب ہے۔ 
مسئلہ احرام کے کپڑے پہن لینے کے بعدنیت کرے کہ عمرہتمتع کے لئے میں نے قَربةًاِلَی اللَّہ احرام باندھا ہے اوراس نیت کے بعد فوراً اپنی زبان پر کلماتِ لبیک کو جاری کرے اورکہے: 
لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لاشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ
مسئلہ لبیک کہتے ہوئے مکہ کو جائے اورمکہ کے مکانات دکھائی دینے لگیں تو لبیک کہنا ختم کرے۔ 
حالت احرام میں
حالت احرام میں مندرجہ ذیل چیزوں سے بچنا چاہئے: 
﴿1﴾ جنگلی جانور کا شکار خود کرنا کسی کو حکم دینا مشورہ دینا اشارہ کرنا اورذبح کرنا وغیرہ محرم کے لئے سب حرام ہیں اورمحرم کا ذبح شدہ شکار مردار کی طرح حرام ہوا کرتا ہے اس کا کھانا ہرایک پر حرام ہے
﴿2﴾ عورت سے ہمبستری کرنا بوس و کنار یا بنظر شہوت اس پر نظر کرنا حرام ہے
 مسئلہ اگر کوئی شخص حالت احرام عمرہ میں سعی کرنے سے پہلے اپنی عورت سے ہمبستری کرے تو اس پر ایک کفارہ واجب ہے اوراس سال اس کی حج بھی فاسد ہے لہذا اس پر واجب ہے کہ یہ حج بھی پوری کرے اور آئندہ سال اس کی قضا بھی کرے۔ 
مسئلہ اگر احرامِ حج میں وقوفِ مشعر الحرام سے پہلے عورت کے ساتھ ہمبستر ہوجائے تو حج بھی فاسد اوراونٹ کاکفارہ بھی واجب ہے لیکن اس سال اس حج فاسد کو پورا کرنا واجب ہے اوراگلے سال اس کی قضا بھی ضروری ہے۔ 
 مسئلہ عورت کے ساتھ بوس وکنار سے بھی اونٹ کاکفارہ واجب ہے اورنظر شہوت کرنے سے اگر خروجِ منی ہو جائے تب بھی واجب ہے کہ اونٹ کفارہ دے۔ 
﴿3﴾ عورت سے نکاح کرنا یاکسی اورکا نکاح پڑھنامحرم پر حرام ہے بلکہ خواستگاری کرنے اورکسی کے نکاح میں شریک ہونے اورگواہ بننے اورگواہی دینے سے بھی پرہیز کرے 
﴿4﴾ استمنا یعنی مشت زنی یا اسی قسم کے کسی کرتوت سے منی کا خارج کرنا 
﴿5﴾ خوشبو مشک زعفران وغیرہ کا سونگھنا بدن پر ملنا اورکھانا وغیرہ کا کفارہ ایک گوسفند ہے 
﴿6﴾ سیاہوا لباس یاوہ جو مثل سیئے ہوئے کے ہو جس طرح نمد ہ وغیرہ 
﴿7﴾ بقصد زینت سیاہ سرمہ لگانا 
﴿8﴾ آئینہ دیکھنا
﴿9﴾ جراب یاموزہ یاجوتا وغیرہ جو پاں کے ظاہری حصہ کو ڈھانپ لیں البتہ نعل عربی میں کوئی حرج نہیں 
﴿10﴾ جھوٹ بولنا 
﴿11﴾ قسم کھانا مثلاً لا وَاللّٰہِ ، بَلیٰ وَاللّٰہِ کہنا
مسئلہ جھوٹی قسم کا کفارہ پہلی بار ایک گوسفند دوسری بار ایک گائے اورتیسری دفعہ ایک اونٹ ہے اورسچی قسم کے لئے پہلی دو دفعہ صرف توبہ واستعفار ہی کافی ہے اورتیسری بار اگر کرے تو ایک گوسفند کفارہ ہے۔ 
﴿12﴾ مچھر جوں اورکھٹمل وغیرہ کا مارنا بلکہ ایک حصہ جسم سے دوسرے غیر محفوظ حصہ پر اس کا منتقل کرنا بھی خلاف احتیاط ہے 
﴿13﴾ مہندی لگانا زینت کے لئے بلکہ احرام سے پہلے مہندی لگانا بھی ٹھیک نہیں اگر اس کااثر احرام کے بعد تک رہنے والاہو
﴿14﴾عورت کا حالت احرام میں زینت کے لئے زیورات کااستعمال کرنا 
﴿15﴾ تیل گھی یادیگر روغنی چیزوں کا مَلنا اگر چہ خوشبودار نہ بھی ہو 
﴿16﴾ اپنے بدن سے یاکسی دوسرے محرم کے بدن سے بال دور کرنا 
مسئلہ اگر کسی کی آنکھ میں بال پیدا ہو جائے تو اس کو دور کرنا جائز ہے، اسی طرح وضو یا غسل وغیرہ سے اگر کوئی بال جدا ہو جائے تو حرج نہیں، نیز سر دردی وغیرہ کی وجہ سے اگر سر منڈوا لیا جائے تو بھی گناہ نہیں۔
مسئلہ جسم سے بال دور کرنے کا کفارہ ایک گوسفند ہے اگر مجبوری کی وجہ سے ایسا کیا ہو تو تین روزے یا دس مُدّ کفارہ دے۔
مسئلہ سر یاداڑھی پر ہاتھ پھیر نے سے اگر کوئی بال گر جائے تو ایک مٹھی گندم صدقہ دے۔ 
﴿17﴾ مرد کا سر کو ڈھانپنا حالت احرام میں حرام ہے اوراس کا کفارہ ایک گوسفند ہے 
﴿18﴾ عورت کا حالت احرام میں منہ کو ڈھانپنا اوراس کاکفارہ بھی ایک گوسفند ہے 
﴿19﴾ مرد کا حالت احرام میں اپنے سر پر سایہ کرنا 
مسئلہ اگر کسی بیماری یا کمزوری یا کسی تکلیف کی وجہ سے سایہ میں بیٹھنا ضروری ہو جائے تو اس صورت میں سایہ کے نیچے بیٹھ سکتا ہے، لیکن ایک گوسفند کفارہ دینا ہو گا حج اس کی صحیح ہو گی۔
﴿20﴾ اپنے بدن سے خون نکالنا اوراس کا کفارہ ایک گوسفند ہے 
﴿21﴾ ناخن لینا ایک ناخن کا کفارہ ایک مُدّہے اورپورے ہاتھوں اورپاں کے ناخن اتارنے سے ایک گوسفند کفارہ دینا ہوگا 
﴿22﴾ دانت نکلوانا اس کاکفارہ بھی ایک گوسفند ہے 
﴿23﴾ حرم کے درخت یا گھاس وغیرہ کاٹنا درخت کاٹنے کا کفارہ ایک گوسفند ہے 
طواف
عمرہ تمتع کا احرام باندھنے کے بعد جب مکہ میں داخل ہو تو مکہ میں داخلے کے لئے غسل مستحب کرے اورپھر مسجد الحرام کے داخلے کے لئے ایک اورغسل مستحب کرلے اورطواف واجب کرے اورطواف بیت اللہ کے گرد سات چکر پھر نے کا نام ہے، طواف میں طہارتِ جسم (حدث اورخبث سے ) اورطہارتِ لباس اوراس کامباح ہوتا ضروری ہے مرد کابغیر ختنہ کے طواف باطل ہوتا ہے، طواف کرنے سے پہلے نیت یہ کرے کہ عمرةتمتع کا طراف قُرْبةً اِلٰی اللّٰہ بجالاتا ہوں اورنیت کا دل میں ہونا ضروری ہے اس کا زبان پر جاری کرنا لازم نہیں۔ 
طواف کاطریقہ: یہ ہے کہ نیت کرکے حجر اسود سے طواف شروع کرے اس لحاظ سے اس کا ہر چکر حجر اسود تک پورا ہو گا اوریہ خیال رہے کہ حالت طواف میں اس کابایاں کندھا بیت اللہ کے سامنے رہے لہذا ہر کونہ سے موڑ کاٹتے ہوئے اپنے جسم کو تر چھا رکھ کر اپنے کندھے کو کعبہ کی سیدھ سے ہٹنے نہ دے اسی طرح اثنائے طواف اگر بیت اللہ کو بوسہ دینے کا ارادہ رکھتا ہو تو یہ خیال رکھے کہ اپنا کندھا کعبہ کی سیدھ میں رہے ورنہ اگر غفلت ہو جائے اورکندھا بیت اللہ کی سیدھ سے ہٹ جائے اوراسی حالت میں طواف کا کچھ حصہ گزر جائے تو ملتفت ہونے کے بعد اس پر واجب ہے کہ اسی مقام سے طواف کو دوبارہ شروع کرے جہاں سے یہ بے اعتدالی واقع ہوئی تھی اورپھر طواف کو صحیح طریقہ سے اداکرے۔ 
مسئلہ طواف میں ضروری ہے کہ ایک طواف کے لئے سات چکر پورے کرے اگر سات چکروں سے عمداًکم یا زیادہ کرے گا تو طواف باطل ہوگا۔ 
مسئلہ طواف میں ذکر خداکرے بےہودہ باتیں نہ کرے، نیز منقول دعاں کا پڑھنا مستحب ہے۔ 
نمازِ طواف
طواف کے بعد دورکعت نماز طواف پڑھنی چاہیے طواف واجب کے لئے نماز طواف واجب اورطواف مستحب کے لئے مستحب ہے، طواف کے فوراًًبعد مقام ابراہیم پر جاکردورکعت نماز طواف ادا کرے۔
 مقامِ ابراہیم
 اس سے مرادوہ مقام ہے جہاں حضرت ابراہیم ؑ کے پاں مبارک کا نشان باقی ہے اگر لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے وہاں جگہ نہ مل سکے تو اس کے قریب دائیں یابائیں جانب دورکعت نماز طواف ادا کرے۔ 
مسئلہ دورکعت نماز طواف میں مستحب ہے کہ پہلی رکعت میں حمد کے بعد سورہ توحید اوردوسری رکعت میں حمد کے بعد سورہ کافرون پڑھے اوراس کے بعد اپنے گناہوں سے توبہ کرکے اللہ سے معافی طلب کرے۔ 
 سعی صفاو مروہ کے درمیان
دورکعت نماز طواف سے فارغ ہو کر صفااورمروہ کے درمیان سعی کرنا واجب ہے، سعی کر کوہِ صفا سے شروع کرے اورکوہِ مروہ پر ختم کرے، شروع کرتے وقت کوہِ مروہ کے کچھ حصہ کے اوپر چڑھ جائے سعی کے بھی سات چکر واجب ہیں لیکن صفاسے مروہ تک جانا ایک چکر اورواپس صفاتک آنادوسرا چکر شمار ہوتا ہے لہذا ساتواں چکر کوہ مروہ پر ہی ختم ہوگا سعی کو شروع کرنے سے پہلے نیت کرلینا ضروری ہے لیکن طہارتِ بدن و لباس اس میں شرط نہیں ہے سعی کرناحج کارکن ہے۔ 
تقصیر
 صفااورمروہ کے درمیان سعی کرلینے کے بعد تقصیر کی نیت کرکے سر کے بال تھوڑے سے کٹوالے اوراسی کانام تقصیر ہے لیکن سر منڈوانا اس مقام پر حرام ہے، اب احرام میں جتنی چیزیں اس پر حرام تھیں وہ سب حلال ہوگئیں یہ تھا عمرہتمتع جس کے اعمال کی بجاآوری ہوگئی اس کے بعد مکہ میں ٹھہرا رہے پھرجب حج کے احرام کا وقت آئے گا تو مکہ سے دوسرا احرام باندھ کر عرفات ومنیٰ کی طرف جائے اوروہاں حج کے اعمال بجالائے۔ 
افعالِ حج
حج کے واجب افعال چودہ ہیں: 
(1)احرام (2)وقوفِ عرفات (3)و قوفِ مشعر (4)افاضہ (5)رمی جمرہ عقبہ (6)نحر یاذبح (7)سرمنڈوانا (8)مکہ میں آ کر طوافِ زیارت (9)دورکعت نمازِطواف (10)سعی درمیانِ صفاومروہ (11)طوافِ نسا دورکعت (12)نمازِطواف (13)مبیتِ منیٰ (14)رمی جمارِثلاث
احرامِ حج
احرام باندھنے کاطریقہ کپڑے نیت وغیرہ وہی ہیں جو پہلے بیان ہو چکے ہیں اورجو چیزیں احرام کی حالت میں حرام ہوجاتی ہیں ان کا بیان گزرچکاہے۔ 
مسئلہ حج کا احرام مکہ معظمہ کے جس مقام سے باندھے جائز ہے لیکن مسجدالحرام میں مقام ابراہیم سے باندھنا افضل ہے۔ 
مسئلہ احرام حج ایسے وقت میں باندھے کہ نویں ذوالحجہ کو وقوف عرفات کے لئے وہاں پہنچ سکے اوربہتر یہ ہے کہ آٹھویں ذوالحجہ کو احرام باندھ کر روانہ ہوجائے اوررات کو مقام منیٰ میں رہے اورنویں کے روز وہاں سے روانہ ہو کر عرفات کے مقام پر جائے اوراحرام باندھ کر لبیک کے کلماتِ گزشتہ کو زبان پر جاری کرے اورجب مقامِ ابطح پر پہنچے تو بآواز بلند لبیک پڑھے۔ 
وقوفِ عرفات
 نویں ذوالحجہ کو زوال سے لے کر غروبِ شمس تک عرفات میں ٹھہرنے کا نام وقوف عرفات ہے اوریہ حج کا رکن ہے اس کے فوت ہونے سے حج فوت ہو جاتی ہے جس کی تفصیل کتب فقہیہ میں موجود ہے۔ 
 مسئلہ عرفات میں ظہرسے مغرب تک ٹھہرنا واجب ہے خواہ وہاں کھڑا رہے،بیٹھارہے،چلتارہے۔ 
 مسئلہ وقوف کی نیت کرے کہ وقوف عرفات حج تمتع کے لئے کرتاہوں قُرْبةً اِلٰی اللّٰہ 
مسئلہ وقوف عرفات غروب آفتاب تک ہے اگر کوئی شخص غروب سے پہلے عرفات سے باہر نکل جائے تو اس پر واپس پلٹ کر غروب تک وقوف کرنا واجب ہے، ورنہ اس کاکفارہ ایک اونٹ ہے اوراگریہ ناممکن ہے تو اٹھارہ روزے پے درپے رکھے۔ 
مسئلہ اگر بصورتِ سہوقبل ازغروب عرفات سے چلا جائے اور غروب تک ملتفت نہ ہو یاجہالت مسئلہ کی صورت میں ایسا کرے اورغروب تک اس کو مسئلہ کا علم نہ ہوسکے تو اس پر کوئی کفارہ نہیں لیکن اگر بروقت اس کو علم ہوجائے توواپس آکر غروب تک وقوف کرنا واجب ہے اوربصورتِ مخالفت کفارہ لازم ہے۔ 
مسئلہ اگر حکومت وقت کے قاضی نے چاند کے ثبوت کا حکم دے دیا ہو لیکن مذہب شیعہ کی روسے شرعاًچاند اس تاریخ پر ثابت نہ ہو اورتقیہ حکومت وقت کے قاضی کے حکم سے موافق عمل کرنے کا مقتضی ہو تو ایسی صورت میں انشاءاللہ فریضہ حج ادا ہو جائے گا۔ 
مسئلہ وقوفِ عرفات سے پہلے غسل کرنا مستحب ہے اوّل وقت میں اذان کے بعد نماز ظہر وعصر کو پڑھے اوراس مقام پر تمام مذاہب اسلامیہ بلا اختلاف جمع بین الصلاتین پر عمل کرتے ہیں جس میں مذہب شیعہ کی صداقت کی پرزور عملی تائید ہے پس چاہیے کہ نہایت دل جمعی سے باطہارت وہاں غروب تک کھڑے ہوکر (اورایسا نہ کر سکے تو قبلہ رخ بیٹھ کر) تا غروب ذکر خدامیں مشغول رہے اللہ اکبر ایک سوبار الحمد للہ ایک سوبار سبحان اللہ ایک سومرتبہ لاَاِلٰہ اِلَّااللّٰہ ایک سودفعہ آیة الکُرْسی ایک سودفعہ درودشریف ایک سودفعہ سورہ اِنّا ٓ اَنْزَلْنَا ایک سومرتبہ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَ اِلَّاباللَّہِ ایک سودفعہ اورسورہ توحید ایک سودفعہ پڑھنا مستحب ہے اپنے گناہوں کو اپنے سامنے رکھ کر اللہ سے ان کی معافی مانگے، اپنے والدین وقریبیوں ودیگر برادران ایمانی کے لئے دعاطلب کرے کیونکہ جو شخص غائبانہ طور پر اپنے مومن بھائیوں کے لئے دعاکر تا ہے تو فرشے اس کے لئے مغفرت طلب کرتے ہیں، مقام عرفات گناہ معاف کرانے کے لئے بہترین مقام ہے اوربدبخت انسان ہے وہ جو مقام عرفات سے واپس آئے اوراپنے گناہوں کی بخشش طلب نہ کرسکے؟ روایت میں ہے کہ ماہ رمضان میں جس کے گناہوں کی بخشش نہیں ہوسکتی تو اس کی بخشش ہوہی نہیں سکتی مگر یہ کہ عرفات جانے پر موفق ہو اوروہاں اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرے اس مقام پر آئمہ معصومین ؑ سے جو دعائیں منقول ہیں ان کو پڑھنا مستحب ہے۔ 
افاضہ
غروبِ شمس کے بعد عرفات سے مشعر الحرام کی طرف روانگی کا نام افاضہ ہے۔ 
وقوفِ مشعرالحرام
 غروب شمس کے بعد عرفات سے روانہ ہوکر مشعر الحرام میں پہنچے اوروہاں اذان کے بعد دونوں نمازیں مغرب وعشا بجالائے، اس مقام پر بھی تمام مسلمان مغرب وعشاکو جمع کرکے پڑھتے ہیں وقوف مشعر سے پہلے غسل مستحب ہے اس مقام پر منقولہ دعائیں پڑھے اوراپنے گناہوں کی اللہ سے مغفرت طلب کرے اورحمد وثنا پروردگار سے اپنی زبان معطر رکھے نیت کرے کہ وقوف مشعر کرتاہوں حج تمتع کے لئے قُرْبَةً اِلٰی اللّٰہِ طلوع صبح صادق سے لے کر طلوع شمس تک وقوف کرنا لازم ہے، البتہ عورتیں اورضعیف مرداوربیمار لوگ جن کو طلوع شمس کے بعد روانہ ہونے میں لوگوں کے ازدحام کی وجہ سے تکلیف کا خطرہ ہو تو وہ طلوع صبح سے پہلے بھی منیٰ کی طرف روانہ ہوسکتے ہیں اوراگر یہ خوف نہ ہوتو پھر طلوعِ شمس کے بعد روانہ ہوناچاہیے۔
 منیٰ کے اعمال
 طلوعِ شمس کے بعد مشعر الحرام سے روانہ ہو اوراگر اس سے پہلے روانہ ہوجائے تو وادیمشعر کو طلوع شمس سے پہلے عبور نہ کرے اوریہاں سے تین جمروں کو مارنے کےلئے ستر سنگریزے چن لے اگر دوچار زیادہ اٹھالے تو بہتر ہے منیٰ کے اعمال تین ہیں: (1)رمی جمرہ عقبہ  (2)قربانی (3)حلق
رمی جمرہعقبہ: منیٰ میں پہنچ کر پہلے پہل جمرہعقبہ کو نیت کرکے سنگریزے مارے سنگریزوں میں شرط ہے کہ پہلے استعمال شدہ نہ ہوں اوربہتر ہے کہ رنگ برنگے ہوں اورحذف کے طریقہ سے مارے یعنی انگشت شہادت کے ناخن اورانگوٹھے کے درمیان رکھ کر کم ازکم سات ذراع کے فاصلہ سے جمرہ کی طرف منہ اورقبلہ کی طرف پشت کرکے پاپیادہ باوضو یکے بعد دیگرے مارے اورمارتے وقت منقول دعابھی پڑھے۔ 
قربانی: حج تمتع کرنے والے پر واجب ہے کہ جمرہعقبہ کو سنگریزے مار چکنے کے بعد حسب حیثیت اونٹ یا گائے یابکری وغیرہ کی قربانی کرے اورہر شخص کو جداجدا قربانی کرنی چاہیے۔ 
 مسئلہ قربانی کے جانور کی عمریں یہ ہوں بھیڑ یادنبی کی عمر سات ماہ سے زائد ہو اورگائے بکری وغیرہ دوسرے سال میں داخل ہو اونٹ چھٹے سال میں داخل ہو۔
 مسئلہ قربانی کا جانور دبلا بیمار عیب دار نہ ہو، لہذا اندھے کانے لنگڑے کن کٹے بیمار اوردبلے جانور کی قربانی ناکافی ہے، قربانی کا جانور خصی بھی نہیں ہونا چاہیے۔ 
 مسئلہ قربانی کے گوشت میں سے کچھ صدقہ دے اورکچھ مومنین کو ہدیہ دے اورہدیہ یاصدقہ کو ایک تہائی سے کم نہیں ہوناچاہیے قربانی کے وقت یہ دعامستحب ہے: 
وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ حَنِیْفًا مُسْلِمًا وَ مَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ اِنَّ صَلٰوتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لَاشَرِیْکَ لَہُ وَ بِذَالِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ مِنْکََ وَلَکَ بِسْمِ اللّٰہِ وَبِاللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّیْ
اگر قربانی کرنے والا خود ذبح کا طریقہ نہ جانتاہو تو ذبح کرنے والے کے ہاتھ پر اپناہاتھ رکھے اور دعائے مذکور پڑھے 
 مسئلہ اونٹ نحر کئے بغیر حلال نہیں ہوتا اوردوسرے جانور ذبح سے حلال کئے جاتے ہیں۔
حلق یا تقصیر: قربانی کر چکنے کے بعدسرمنڈواناچاہیے یاتقصیر کرنی چاہیے یعنی مونچھوں یاسر کے بالوںمیں سے کچھ بال کٹوالے یاناخن اُتروالے، اگر پہلی دفعہ کا حاجی ہے تو اس کے لئے حلق (سرمنڈوانا)افضل ہے، عورتوں پر حلق نہیں ہے بلکہ ان کے لئے تقصیر ہے۔ 
مسئلہ حلق کے وقت قبلہ رُخ بیٹھے اور پڑھے: اَللّٰھُمَّ اَعْطِنِیْ بِکُلِّ شَعْرَةٍ نُوْرًا یَوْمَ الْقِیَامَةِ 
 مسئلہ حلق یاتقصیر کے بعد احرام کی وجہ سے جتنی چیزیں حرام ہوئی تھیں صرف خوشبو بیوی اورشکار کے علاوہ سب حلال ہوجائیں گی۔
طوافِ زیارت
 منیٰ کے اعمال سے فارغ ہونے کے بعد مکہ معظمہ کا رخ کرے اورطواف زیارت بجالائے، طواف کے لئے غسل مستحب ہے باقی شرائط وطریقہ وہی ہے جو پہلے بیان کیا جاچکا ہے صرف نیت یہ کرے گا کہ حج تمتع کے لئے طوافِ زیارت کرتا ہوں قُرْبَةً اِلٰی اللّٰہِ
دورکعت نماز طواف
طواف سے فارغ ہوکر دورکعت نماز طواف مقام ابراہیم پر پڑھے جس طرح مذکور ہو چکا ہے۔ 
سعی درمیان صفا و مروہ
 طواف ونماز طواف کے بعد صفاومروہ کے درمیان سعی کرے جیسا کہ عمرہ کے بیان میں گزر چکا ہے۔ 
 مسئلہ سعی کے بعد اس پر خوشبو لگانا حلال ہوجائے گا۔ 
طوافِ نسا 
 سعی کے بعد بیت اللہ کا طواف کرے اوراس کاطواف النساکہاجاتا ہے نیت یہ کرے کہ طواف نساکرتاہوں یاکرتی ہوں حج تمتع کے لئے قُرْبَةً اِلٰی اللّٰہِ اورطواف کے بعد دورکعت نماز طواف مقام ابراہیم پر پڑھے۔ 
 مسئلہ طواف نساکرنے سے عورت اورشکار بھی حلال ہو جائیں گے اگر طواف نساکو ترک کیا جائے تو عورت کے لئے مرد اورمرد کے لئے عورت حرام رہے گی جب تک کہ یہ طواف نہ کیا جائے اورشیعہ حاجیوں کو اس کا خاص طور پر خیال رکھنا چاہیے۔ 
مبیتِ منیٰ
اعمالِ منیٰ سے فارغ ہو کر مکہ معظمہ میں جاکر طوافِ زیارت اورسعی اورطواف نساوغیرہ کے اعمال بجالائے اوراس کے بعد واپس مقام منیٰ پر آجائے اورنیت قُرْبَةً اِلٰی اللّٰہِ کرے اور 11 ذوالحجہ اور 12 ذوالحجہ کی دوراتیں یہاں ٹھہرے۔
 مسئلہ اگرجان بوجھ کر یہ راتیں منیٰ میں نہ رہے تو ایک گوسفند فی شب قربانی دینا اس کاکفارہ ہے۔ 
 مسئلہ جو شخص حالت احرام میں شکار اوربیوی سے بچ چکا ہے اس پر تیرھویں کی رات منیٰ پر رہناضروری نہیں، پس 12 ذوالحجہ کوبعد ازظہرمنیٰ سے جاسکتا ہے اوراگر 12ذوالحجہ کا دن منیٰ میں غروب ہوجائے تو پھر 13ذوالحجہ کی رات کا وہاں مقام منیٰ میں ٹھہرنا ضروری ہے۔ 
رمی جمارِ ثلاث
11/12 ذوالحجہ کو تینوں جمروں کو نیت قربت سے سنگریزے مارے پہلے جمرہاولیٰ پھر جمرہوسطیٰ اوربھر جمرہ عقبی کو سات سات سنگریزے مارے اورترتیب یہی رکھے اورعمداًاس کی خلاف ورزی نہ کرے، اگر 13 کی شب منیٰ میں ہو تو 13کے دن بھی تینوں جمروں کو اسی ترتیب سے سنگریزے مارے اوراگر12کی ظہر کے بعد وہاں سے روانہ ہوجائے تو باقی ماندہ سنگریزوں کو دفن کردے۔ 
 مسئلہ مقام منیٰ میں رہائش کے دوران نماز ہائے واجبہ ومستحبہ کو مسجد خیف میں ادا کرنامستحب ہے روایت میں ہے کہ وہاں ایک سورکعت نماز نافلہ پڑھنا ستر برس کی عبادت کے برابرہے۔ 
طوافِ وداع
 ان اعمال سے فارغ ہو کر مستحب ہے کہ پھر مکہ معظمہ میں داخل ہو اورطواف وداع کرے اورزیادہ سے زیادہ طواف کرنے کی کوشش کرے اور 360 طواف کرنا مستحب ہے اوراگر یہ نہ کرسکے تو 360چکر مستحب ہیں بیت اللہ میں طواف کرنا نافلہ پڑھنے سے افضل ہے، وہاں اپنے گناہوں کی معافی طلب کرے والدین قریبیوں اوردیگر مومن بھائیوں کے لئے دعا طلب کرے کعبہ کے اندر داخل ہو کر ذکر خدابجالائے۔ 
 مسئلہ ہر طواف میں خواہ واجب ہو خواہ مستحب حجراسود کو بوسہ دینا مستحب ہے اگر بھیڑ واژدحام وغیرہ کی وجہ سے بوسہ دینے پر قدرت نہ ہوتو ہاتھ سے مس کرے دیوار کعبہ سے اپنے جسم کو مس کرنابہترہے خصو صاً تمام ارکان سے چمٹنا مستحب ہے اوران تمام حالات میںحمدوثنا ئے پروردگار اوردرود شریف کے ذکر خیر سے اپنی زبان کو تر رکھے، بیت اللہ کو اس طرح وداع کرے جس طرح اپنے انتہائی قریبی دوست سے وداع کر رہاہو اورخداسے دوبارہ حج پر موفق ہونے کی دعاطلب کرے روانگی سے وقت کچھ کھجوریں خرید کر صدقہ کرے آب زمزم کو واپسی پر شفاکے لئے ہمراہ لانا خوب ہے۔ 
 مسئلہ حج بیت اللہ سے فارغ ہونے کے بعد یا حج سے پہلے مدینہ منورہ میں جناب رسالتمآب اوردیگر معصومین کی زیارت کو جانا مستحب ہے اورحضور رسالتمآب کا فرمان ہے کہ مَنْ حَجَّ وَلَمْ یَزُرْنِیْ فَقَدْ جَفَانِیْ یعنی جو حج کرے اورمیری زیارت کو نہ آئے تو تحقیق اس نے میرے اوپر جفاکی۔ 

اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرَامِ وَزِیَارَةَ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّد

ایک تبصرہ شائع کریں