dua-e-qunoot ka bayan | دعائے قنوت کا بیان
وَ قُوْمُوْا لِلّٰہِ قَانِتِیْنَ: تفسیر مجمع البیان میں ابورجاالعطار وی سے مروی ہے کہ ہمیں ابن عباس نے مسجد بصرہ میں صبح کی نماز پڑھائی اس میں رکوع سے پہلے قنوت بھی پڑھا اوررفع ید ین بھی کیا جب نماز سے فارغ ہوئے تو کہنے لگے کہ یہی وہ نماز وسطیٰ ہے جس میں قنوت پڑھنے کاحکم ہے۔
نیز تفسیر ثعلبی سے بروایت انس بن مالک نقل کیا گیا ہے کہ جناب رسالتمآب ہمیشہ صبح کی نماز میں قنوت پڑھا کرتے تھے یہانتک کہ دنیاسے رخصت ہوگئے اورقانتین کامعنی ابن عباس سے یہی منقول ہے یعنی نماز میں بحالت قیام دعامانگنا۔
صحیح بخاری جلد اوّل سے منقول ہے کہ راوی حدیث کہتا ہے میں نے انس بن مالک سے قنوت کے متعلق دریافت کیا؟ تو انس نے جواب دیا کہ قنوت پڑھا جایا کرتا تھا میں نے پھر پوچھا کہ رکوع سے پہلے یاپیچھے؟ تو اس نے جواب دیا کہ پہلے میں نے کہا کہ مجھے کسی آدمی نے تیرے متعلق بتایا ہے کہ تو رکوع کے بعد قنوت کہتا ہے انس نے کہا جس نے یہ کہا ہے وہ جھوٹاہے کیونکہ جناب رسالتمآب نے رکوع کے بعد صرف ایک ماہ قنوت پڑھا ہے یعنی اس کے علاوہ وہ ہمیشہ رکوع سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔
قرآن مجید کے اس فرمان پر مذہب شیعہ ہی پورے طور پر عامل ہے اوراہل بیت طاہرین علیہم السلام سے قنوت کے متعلق روایات تواتر سے منقول ہیں حتیٰ کہ فروعِ کافی میں حضرت امام جعفر صادقؑ سے مروی ہے کہ جوشخص قنوت کوبے توجہی کرتے ہوئے چھو ڑ دے تو اس کی نماز نماز نہیں۔
وفیہ بروایت زرارہ حضرت امام محمد باقرؑ سے منقول ہے کہ جس شخص کو دعائے قنوت نماز میں بھول جائے اور گھر جاتے ہوئے راستہ میں یاد آجائے تو وہیں قبلہ رخ کھڑے ہو کر پڑھ لے پھر فرمایا کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ کوئی شخص سنت رسول سے بے توجہی برتے یا اس کو چھوڑ دے!
وفیہ امام جعفر صادقؑ نے فرمایا قنوت میں اسی دعاکاپڑھنا کافی ہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا وَعَافِنَا وَاعْفُ عَنَّا فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْیئٍ قَدِیْر
نیز آپ ؑ نے ایک اورروایت میں فرمایا کہ قنوت ہر نماز کےلئے ہے خواہ فرض ہو خواہ نافلہ ہو
وفیہ امام محمد باقرؑ سے منقول ہے کہ قنوت ہر نماز میں دوسری رکعت کے رکوع سے پہلے ہے۔
- مسئلہ نماز جمعہ میں دوقنوت مستحب ہیں ایک پہلی رکعت میں رکوع سے پہلے اوردوسرا دوسری رکعت میں رکوع کے بعد۔
- مسئلہ نماز وتر ایک رکعت ہوتی ہے لہذا اس میںقنوت قبل رکوع پڑھا جاتاہے۔
- مسئلہ نماعیدین میں نونو قنوت ہوا کرتے ہیں پہلی رکعت میں پانچ اوردوسری رکعت میں چار۔
احادیث کو اختصار کے پیش نظر ترک کردیا ہے