فقرو فاقہ
حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی تھی کہ اے فرزند ! میں نے مصبہ بھی چکھا
ہے اور درختوں کے چھلکے بھی کھائے ہیں لیکن فقر جیسی تلخ چیز کوئی نہیں دیکھی پس
اگر تمہیں فقر سے واسطہ پڑے تو لوگوں کے سامنے اظہار نہ کرنا کیونکہ ایک طرف تیرا
وقار ان کی نظروں میں گر جائے گا ۔ اور وہ تجھے ذلیل سمجھنے لگ جائیں گے اور دوسری
طرف وہ تیری مدد کر کے تجھے نفع بھی نہ پہنچائیں گے پس جس نے تم کو مبتلا کیا اس
کی ہی طرف رجوع کرو وہ ہی تیری تکلیف کے رفع کرنے پر قادر ہے وہ کون ہے جس نے اس
سوال کیا ہو پس اس نے اس کو عطا نہ کیا ہو اور اس پر بھروسہ کیا ہو پس اس نے نجات
نہ دی ہو؟ حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا جس نے اپنی تکلیف کا اظہار
مومن کے سامنے کیا تو گویا اس نے اللہ کے سامنے وہ شکایت پیش کی اور جس نے کسی
کافر کے سامنے اپنی تکلیف بیان کی تو گویا اس نے اللہ کا شکوہ کیا۔