التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

گداگری | begging in view of Islam

گداگری

گداگری


ایک حدیث میں ہے ایسے لوگوں کو گھروں سے نکال دیا کرو کیونکہ یہ بد ترین لوگ ہوا کرتے ہیں یہ بیماری لالچ اور طمع کی پیداوار ہے حضرت امام علی زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا میں نے آزمایا ہے کہ تمام نیکی طمع کو ختم کر دینے میں مضمر ہے پس جو شخص لوگوں سے امیدیں وابستہ نہ کرے اور اپنے معاملہ کو اللہ کے سپرد کر دے تو خدا وند کریم اس کی ہر معاملہ میں دعا کو مستجاب فرماتا ہے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ہے آپ نے فرمایا کہ لوگوں کے پاس جو کچھ ہے۔ ان سے نہ لینے کی سخاوت اپنے ہاتھ سے دینے کی سخاوت اور خرچ سے بد رجہا بہتر ہے نیز فقر و فاقہ کی حالت میں صبر کرنا خودداری کرنا اور سوال نہ کرنا ایسی مروت ہے کہ سخاوت کرنے کی مرورت سے اس کا درجہ بلند ہے بس انسان کی بہترین دولت ہے اللہ پر بھروسہ کرنا اور لوگوں کے مالی عطیہ سے مایوس رہنا امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا مومن کا شرف ہے نماز شب اور لوگوں کی عطا سے مستغنی ہو کر رہنا اور آپ نے فرمایا کہ جب تم چاہو کہ کدا میرے ہر سوال کو منظور فرمائے تو لوگو سے بالکل مایوس ہو جاؤ اور اللہ کے علاوہ کسی سے امید وابستہ نہ کرو پس جب اس صفت میں صداقت پیدا کر لو گے تو جو مانگو گے اللہ عطا فرمائے گا آپ نے فرمایا کہ تین چیزیں مومن کے لئے فخر اور دنیا و آخرت میں اس کےلئے باعث زینت ہیں آخر شب میں نماز لوگوں سے مایوسی (اللہ کا سہارا) اور آل محمدؐ کے امام کے ساتھ ولا رکھنا۔

جناب رسالتمابؐ نے فرمایا جو شخص اپنے نفس گداگری کا دروازہ کھو لے گا اس پر خدا ستر دروازے فقر کے کھول دے گا جس کو کوئی طاقت بند نہیں کر سکتی حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا کہ جو شخص اپنے اوپر سوال کا دروازہ کھولتا ہے خدا اس پر فقر کا دروازہ کھولتا ہے

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا کہ جو شخص بلا ضرورت اگر کسی سے سوال کرے تو خدا کا عہد ہے کہ وہ ضرورت مند ہو کر ایک دن سوال کرے گا۔

امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا اگر گداگر کو معلوم ہو کہ گداگری کتنی بری چیز ہے تو کبھی کسی سے سوال نہ کرے گا اور اگر دینے والے کو معلوم ہو کہ سائل کو دینے میں کتنی بھلائی ہے تو کبھی کسی کو خالی نہ لوٹائے گا۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو شخص بلا ضرورت سوال کرے گا وہ حاجتمند ہو کر مرے گا اور داخل جہنم ہو گا۔

آپ نے فرمایا جس شخص کے پاس تین دن کی خوراک موجود ہے اور پھر سوال کرے تو جب خدا کے پیش ہوں تو اس کے چہرہ سو گوشت اترا ہوا ہوگا آپ نے فرمایا جو شخص بلاضرورت سوال کرتا ہے گویا وہ آتش جہنم کے انگاروں سے پیٹ پھرتا ہے ۔

حضرت رسالتمابؐ نے فرمایا جو شخص ہاتھ پھیلا کر سوال کرے اسی کی گواہی مقبول نہیں ہے ایک دن آپ نے صحابہ سے دریافت فرمایا کہ کیا تم لوگ میری بعیت نہیں کر چکے ؟ تو سب عرض کی حضورؐ! ہم آپ کی بعیت کر چکے ہیں آپ نے فرمایا میری اس شرط پر بعیت کرو کہ کسی سے سوال نہ کرنا اس کے بعد حالت یہ تھی کہ اگر کسی صحابی سے سواری کی حالت میں کوئی چیز گر جاتی تو کسی سے سوال نہ کرتا تھا کہ مجھے اٹھا دیجئے بلکہ خود سواری سے اتر کر اس کو اٹھا لیتا تھا ایک روایت میں ہے کہ کھانے پر بیٹھے ہوتے تھے اور پانی ایک کے قریب ہوتا تھا تو دوسرا شخص اس سے نہ مانگتا تھا بلکہ خود کھڑا ہو کر پی لیتا تھا آپ نے فرمایا جو شخص ہم سے سوال کرتا ہے ہم اس کو دے دیا کرتے ہیں لیکن جو استغناء کو ظاہر کرے تو خدا خود اسے غنی کر دیتا ہے ۔


 Begging in view of Islam

There is a saying: "Kick out those who beg from your homes because they are the worst people. Begging is a disease born out of greed and covetousness." Imam Ali Zain al-Abidin, peace be upon him, said: "I have observed that putting an end to all good expectations is inherent in begging. Therefore, the one who does not rely on people and entrusts his affairs to Allah, the Generous, will find his prayers answered in every matter." This narration is from Imam Muhammad al-Baqir, peace be upon him. He said: "Being generous by refraining from taking what people have and instead giving from one's own hands, and having low expectations from people's financial gifts while enduring patience in a state of poverty is such a noble trait that the act of giving becomes more elevated through moderation. Indeed, the best wealth for a person is to trust in Allah and not be reliant on people's financial gifts." Imam Ja'far al-Sadiq, peace be upon him, said: "The pride of a believer is in performing the night prayer and remaining independent of people's gifts, and in maintaining allegiance to the Imam of the Family of Muhammad."

Hazrat Rasool-e-Khuda, peace be upon him, said: "The one who opens the door of begging for himself, Allah will open seventy doors of poverty for him, which no force can close." Imam Ali, peace be upon him, said: "The one who opens the door of questioning upon himself, Allah will open the door of poverty for him."

Imam Zain al-Abidin, peace be upon him, said: "If a person asks someone without necessity, then it is Allah's pledge that he will be made needy one day and will remain questioning."

Imam Muhammad al-Baqir, peace be upon him, said: "If a beggar knows how bad begging is, he will never ask anyone, and if the giver knows how beneficial it is to give, he will never refuse anyone empty-handed."

Imam Ja'far al-Sadiq, peace be upon him, said: "The one who unnecessarily asks will become needy and enter Hell."

You also said: "A person who has three days' worth of food and still asks questions, his face will appear as though it has been skinned when he stands before Allah." You also said: "The one who unnecessarily asks questions is as if he is embracing the fires of Hell."

Hazrat Rasool-e-Khuda, peace be upon him, said: "The one who stretches his hand to ask a question, his testimony is not accepted."

Once you asked the companions, "Have you not fulfilled my covenant?" They replied, "We have fulfilled your covenant." You said, "Fulfill my condition of covenant that you will not ask anyone." After that, the situation was such that if anything fell off a companion's mount while traveling, he would not ask anyone to pick it up but would dismount himself to retrieve it. There is a tradition that they would sit for meals and the water would be near one of them, but the other person would not ask for it. Instead, he would stand up and drink it himself. You said, "The one who asks us, we give to him, but the one who shows self-sufficiency, Allah Himself enriches him."

ایک تبصرہ شائع کریں