التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

فروتنی و انکساری

فروتنی و انکساری

فروتنی و انکساری

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے آپ نے فرمایا کہ حضرت دائود علیہ السلام نے خدا نے وحی فرمائی کہ اے دائود و جس طرح تواضع (فروتنی و انکساری) کرنے والے لوگ اللہ سے قریب تر ہیں اسی طرح متکبر لوگ اللہ سے دور تر ہیں ۔ حضرت رسالتمآبؐ  سے مروی ہے کہ صدقہ اپنے صاحب (صدقہ دینے والے) کے لئے زیادتی کاموجب ہے لہذا صدقہ دیا کرو۔ خدا تم پر رحم کرے گا اور تواضع اپنے صاحب کے لئے مزید بلندی کا پیش خیمہ ہے۔ اس لئے تواضع کرو تا کہ اللہ تمہیں بلندی عطا فرمائے اور در گذر کرنا اپنے صاحب کو عزت بخشنا ہے پس در گذر کرو تا کہ اللہ تمہیں عزت بخشے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ تواضع (فروتنی) کی چار علامتیں ہیں (1) بیٹھنے کے لئے ایک جگہ گنجائش نہ ہو تو دوسری جگہ بیٹھ جانے پر رضا مندہو جائے (2) جس سے ملاقات کرے اس کو سلام دے (3) جھگڑا کرنے کی عادت کو چھوڑ دے خواء حق بجانب ہی کیوں نہ ہو (4) نیکی پر اپنی تعریف سننے کا دلدادہ نہ ہو ۔ گویا خود بینی، خود نمائی ، خود غرضی اور خود ثنائی کے مقابلہ میں فروتنی و انکساری ہی انسان کی بلند کرداری ہے ۔ آپ نے فرمایا جو شخص تین کام کرے وہ تکبر سے پاک ہو گا۔ (1) اپنے پھٹے ہوئے گریبان کو اپنے ہاتھ سے خود سی لے (2) اپنے ٹوٹے ہوئے جوتے کو اپنے ہاتھوں سے خود پیوند لگالے (3) اور اپنے سامان کو اپنے سر پر خود اٹھالے حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا کہ تواضع میں سے ہے کہ لوگوں کو وہ چیز عطا کرو جس کا عطا ہونا اپنے لئے تم خود پسند کرتے ہو آپ نے فرمایا تواضع کے کئی درجے ہیں (1) اپنی منزلت کو پہنچان کر نفس کو وہیں رکھے جو اس کےلئے سزاوار ہے (2) لوگ اس سے جو حسن سلوک کریں یہ بھی ان سے اسی حسن سلوک سے پیش آئے (3) اگر برائی کودیکھے تو اس کا مقابلہ نیکی سے کرے (4)  غصہ کو ضبط کرے اور لوگوں کی غلطیوں سے درگزر کرے  واللہ یحب المحسنین بہر کیف تکبر بہت بری خصلت ہے خواہ کسی میں ہو  اور حدیث میں زمیندار سے اس کی تخصیص صرف مثال کے لئے ہے ورنہ ہر شخص پر لازم ہے کہ اپنے اندر کی ہر روحانی بیماری کا خود علاج کرے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں