التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

فقہا اور حسد

فقہا اور حسد

فقہا اور حسد

حدیث میں حسد نسبت فقہاء کی طرف دی گئی ہے کیونکہ تمام نعمات پروردگار میں علم دین بہت بڑی نعمت ہے لہذا جس انسان میں یہ نعمت ہو تو گھٹیا قسم کے لوگوں کےلئے وہ محل حسد ہی بن جاتا ہے ہر وہ فقیہ جو اپنے سے بلند مرتبہ فقیہ کے مرتبہ تک نہیں پہنچ سکتا وہ اس پر حسد ہے اور پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ حسد کے ہو جانے میں انسان مجبور ہے کیونکہ حسد کو انسان اپنی مرضی سے نہیں لاتا بلکہ وہ خود آ جاتا ہے لہذا صرف حسد کرنا گناہ نہیں بلکہ حسد پر عمل کرنا گناہ ہے اور حاسد جو بھی ہو خواہ فقیہ ہو یا غیر فقیہ اپنے حسد کی آگ میں خود جلتا ہے  اور اس کےلئے یہی سزا کیا کم ہے؟ خلاصۃ یہ کہ حسد بری صفت ہے اور خواہش نفس کی آوارگی کا ہی کرشمہ ہے پس انسان پر اپنے نفس کا حق ہے کہ اس کو اس بیماری سے دور رکھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں