التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

گناہان کبیرہ

گناہان کبیرہبعض علماء رضوان اللہ علیہم فرماتے ہیں کہ ہر گناہ کبیرہ ہوا کرتا ہے کیونکہ اللہ کی نافرمانی کا نام جب گناہ ہے تو ہر نافرمانی ہی گناہ کبیر

 گناہان کبیرہ

بعض علماء رضوان اللہ علیہم فرماتے ہیں کہ ہر گناہ کبیرہ ہوا کرتا ہے کیونکہ اللہ کی نافرمانی کا نام جب گناہ ہے  تو ہر نافرمانی ہی گناہ کبیرہ  ہے البتہ عام اصطلاح میں صغیرہ و کبیرہ کی تقسیم گناہوں کی باہمی نسبت کی وجہ سے کی جاتی ہے کیونکہ گناہوں میں سے بعض ایک دوسرے کی نسبت سے بڑے اور چھوٹے ہوتے ہیں ۔

ایک مرتبہ عمر بن عبید حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوا اور اس نے یہ آیت مجیدہ پڑھی الذین یجتنبون کبائرالاثم والفواحش الا یہ یعنی وہ لوگ جو گناہان کبیرہ کا ارتکاب کرتے ہیں اور فواحش کا اس کے بعد وہ خاموش ہو گیا تو امام نے فرمایا چپ کیوں ہو گیا ہے؟ اس نے عرض کی کہ حضورؐ ! کہ میں قرآن مجید سے گناہان کبیرہ کو معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے فرمایا اے عمرو (1) سب گناہوں سے بڑا گناہ ہے مشرک، اس کے متعلق اللہ ارشاد فرماتا ہے ومن یشرک باللہ فقد حرم اللہ علیہ الجنۃ یعنی جو شرک کرے اس پر اللہ نے  جنت کو حرام کیا ہے۔ (2) اللہ کی رحمت سے مایوسی کیونکہ اس کے متعلق ارشاد کیونکہ اس کے متعلق ارشاد ہے لاییاس من روح اللہ الا القوم الکفرون یعنی اللہ کی رحمت سے صرف کافر لوگ ہی مایوس ہوا کرتے ہیں (3) اللہ کی گرفت سے نڈر ہونا اس کے متعلق فرماتا ہے لا یامن مکر اللہ الا القوم الخاسرون (4) حقوق الوالدین یعنی والدین کی نافرمانی چنانچہ اللہ نے والدین کے نا فرمان کو جبار شقی کہا ہے (5) قتل نفس محترمہ چنانچہ ان کے متعلق ارشاد قدرت ہے فجزاء ہ جھنم خالدین فیھا اس کی جزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے (6) پاکدامن عورت کی تہمت زنا کیونکہ ایسے لوگوں کے متعلق فرماتا ہے لعنوا فی الدنیا والاخرۃ ولھم عذاب عظیم ان پر دنیا و آخرت میں لعنت کی گئی ہے اور ان کے لئے سخت عذاب ہو گا۔  (7) یتیم کا مال کھانا کیونکہ ایسے لوگوں کے بارے میں فرماتا ہے ۔ انما یاکلون فی بطونھم نارا و سیصلوں سعیرایعنی وہ اپنے پیٹ آتش جہنم سے بھرتے ہیں اور وہ سعیر میں جلتے رہیں گے (8) میدان جہاد سے فرار ان کے بارے میں مذمت کے طور پر فرماتا ہے ومن یولھم یومیذ دبرہ الیہ (9) سود خوری اس کے متعلق فرماتا ہے الذین یاکلون الربا لایقومون الاکما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس یعنی وہ لوگ جو سود کھاتے ہیں وہ ایسے اٹھیں گے جس طرح وہ شخص اٹھتا ہے ۔ جس کو شیطان نے چھو کر مخبوط الحواس بن دیا ہو (10) جادو اس کے متعلق ارشاد قدرت ہے ۔ ولقد علمو المن اشتراہ ما لہ فی الاخرۃ من خلاق یعنی انہیں معلوم ہے کہ جو شخص اس کا یعنی جادو کا کاروبار کرے اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو گا (ثواب میں) (11) زنا فرماتا ہے ومن یفعل ذالک یلق اثاما جو ایسا کام کرے گا وہ اس کے انجام بد کو پہنچے گا (12) جھوٹی قسم ارشاد قدرت ہے الذین یشترون بعھد اللہ الآیۃ (13) غلول(خیانت) چنانچہ فرماتا ہے ومن یغلل یات بما غل یوم القیمۃ یعنی جو شخص خیانت کرے گا قیامت کے دن وہ اس کو لانی پڑے گی (14) زکٰوۃ مفروضہ کا ادا نہ کرنا اس کے متعلق  فرماتا ہے فتکوٰی بھا جباھھم و جنوبھم یعنی اس سے ان کی پیشانیاں اور پہلو دانگے جائیں گے (15) جھوٹی گواہی (16) گوہی کا چھپانا فرمایا ومن یکتمھا فانہ اٰثم قلبہ جو اس کو چھپائے گا تو اس کا دل گنہگار ہو گا (17) شراب نوشی (18) ترک نماز (19) عہد شکنی (20) قطع رحمی، ان کے متعلق فرماتا ہے فلھم اللعنۃ ولھم سوء الدار ان کے لئے لعنت اور برا ٹھکانا ہے (21) ایک روایت میں بیت اللہ کی ھتک حرمت کو بھی گناہان کبیرہ میں شمار کیا گیا ہے (22) دارالکفر سے ہجرت کرنے کے بعد دوبارہ دارالکفر میں پلٹ جانا بھی گناہ کبیرہ بیان کیا گیا ہے ایک روایت میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے گناہان کبیرہ سات گنے اور سب سے پہلے شرک کا نام لیا اور بعد میں ترک صلٰوۃ کا نام نہ لیا تو راوی حدیث نے دریافت کیا کہ حضور! آپ نے یتم کے مال کھانے کو گناہ کبیرہ کہا ہے لیکن کیا یتیم کا مال کھانا سخت ہے یا ترک نماز کا گناہ سخت ہے تو آپ نے فرمایا کہ ترک نماز کا گناہ سخت ہے تو سائل نے عرض کی حضورؐ! پھر آپ نے ترک نماز کو گناہان کبیرہ میں سے کیوں شمار نہ فرمایا ۔ آپ نے فرمایا سب سے پہلے میں نے کس چیز کا نام لیا ہے ؟ تو راوی نے کہا جناب سب سے پہلے آپ نے شرک کا نام لیا ہے آپ نے فرمایا نماز کا تارک بلا عذر شرعی کافر ہی تو ہے (24) ایک روایت میں انکار حق اہلبیت کو گناہان کبیرہ میں شمار کیا گیا ہے (24) اللہ اور رسول اور اوصیاء طاہرین علیہم السلام پر جھوٹ بولنا بھی گناہان کبیرہ میں سے بیان کیا گیا ہے (25) وصیت میں حد سے تجاوز کرنا بھی ایک روایت کی بنا پر گناہ کبیرہ ہے۔ حضرت امام رضا علیہ السلام سے گناہان کبیرہ کی ایک فہرست منقول ہے وہاں متذکرہ بالا میں مذکورہ زیل کا اضافہ ہے (26) مردار کا کھانا (27) خون کا کھانا پینا (28) سور کھانا (29) اللہ کے نام کے بغیر ذبح شدہ جانور کا گوشت کھانا (30) ہر قسم کا حرام مالک کھانا (31) جوابازی (32) کیل و وزن میں کمی بیشی (33) لواطہ (34) ظالموں کی امداد کرنا اور خود ظلم کرنا (35) حقوق کا ادا نہ کرنا (40) اللہ کے اولیاء سے جنگ کرنا (41) لہو و لعب میں مشغول ہونا (42) گناہان صغیرہ پر اصرار کرنا (43) غیبت (45) وشنام وہی (46) حسد وغیرہ سب اس ذیل میں آجاتے ہیں ۔

بہر کیف نفس کی تمام عادات بد سے پرہیز کرنا اور نفس کو اخلاق جمیلہ و خصائل حمیدہ سے آراستہ کرنا ہی انسانیت کا طرہ امتیاز ہے بعض اوقات یہ غلط کاریاں جب عام ہو جاتی ہیں تو خداوند کریم دنیا میں ان کی سزا کے طور پر اپنی رحمت و برکت کو روکت لیتا ہے اور دنیا والوں کو عذاب کی گرفت میں لے لیتا ہے جس کی متعدد صورتیں ہیں چنانچہ احادیث میں ان کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں