التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

گناہوں کی سزائیں

گناہوں کی سزائیں

گناہوں کی سزائیں

حضرت رسالتمآبؐ نے ارشاد فرمایا جب پانچ چیزیں ظاہر ہوں تو اللہ سے پناہ مانگا کرو

(1)          جب کسی قوم میں فحاشی و بد کاری عام ہونے لگے تو خدا ان پر طاعون جیسی مہلک امراض یا ایسے مصائب بھیجتا جو ان کے گزشتہ بزرگوں نے سنے بھی نہ تھے ۔

(2)          جب ناپ تول میں خیانت عام ہو جائے تو خداوند کریم قحط اور گرانی اور ظالم حکمران کا عذاب بھیج دیتا ہے ۔

(3)          جب لوگ زکوٰۃ دینا چھوڑ دیں تو خدا باران رحمت کو روک لیتا ہے اگر حیوانات وغیرہ نہ ہوتے تو قطعاً بارش نہ برستی ۔

(4)          جب لوگ خداو رسولؐ کا عہدہ توڑ دیتے ہیں تو ان پر خدا ان کے دشمن کو مسلط کر دیتا ہے

(5)          جب اللہ کے حکم کے بغیر لوگ فیصلے کرنے لگیں تو خدا ان کے مابین پھوٹ اور اختلاف کی مصیبت پیدا کر دیتا ہے ۔

(6)          ایک روایت میں آپ سے منقول ہے کہ:

·        جب لوگوں میں زنا عام ہو جائے تو اچانک اموات بکثرت ہوتی ہیں۔

·        جب ناپ تول میں خیانت ہوتو خدا قحط و گرانی کا عذاب بھیجتا ہے ۔

·        جب زکوٰۃ نہ دی جائے تو زمین اپنی برکات کو روک لیتی ہے ۔

·        جب احکام خداوندی میں کجردی جائے تو ظلم و عدوان ان پر مسلط کر دیا جاتا ہے ۔

·        جب لوگ اللہ کے عہد کو توڑ دیں تو خدا ان پر ان کے دشمنوں کو مسلط کر دیتا ہے ۔

·        جب قطع رحمی عام ہو جائے تو اموال پر اشرار کا تسلط ہو جاتا ہے ۔

·        جب امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ترک کیا جائے گا اور اخبار اہلبیت کی اتباع کو ترک کیا جائے گا تو خدا ایسے لوگوں پر بد ترین لوگوں کو مسلط کر دے گا۔ پس اس زمانہ میں نیکوں کی دعا بھی اس بارے میں مستجاب نہ ہو گی ۔

·        وہ گناہ جو نعمتوں کو بدل دیتے ہیں لوگوں پر ظلم کرنا اچھی عادات کو ترک کرنا کفران نعمت اور ترک شکر کرنا۔

·        وہ گناہ جو باعث ندامت بنتے ہیں ۔ قتل نفس محترمہ ، ترک صلہ رحمی ، ترک صلٰوۃ ، ترک وصیت ترک ادائیگی حقوق اور منع زکٰوۃ ۔

·        وہ گناہ جو فوری انتقام لاتے ہیں نافرمانی ، تکبر ، مسخری اور لوگوں سے مخول بازی ۔

·        وہ گناہ جس قسمت کو روک دیتے ہین فقر کا ظاہرکرنا ، عشاء کی نماز پڑھے بغیر سو جانا، صبح کی نماز کے وقت سو جانا، نعمت خدا کا استحقار اور معبود کا شکوٰی۔

·        وہ گناہ جو پردہ دری کرتے ہیں شراب نوشی ، قمار بازی ، لغویات اور مزاح کر کے لوگوں کو ہنسانا، لوگوں کی عیب جوئی اور بے لوگوں کی صحبت۔

·        وہ گناہ جو مصیبت لاتے ہیں مصیبت زدہ کی فریاد رسی نہ کرنا، مظلوم کی مدد نہ کرنا ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر  سے پہلو تہی کرنا ۔

·        وہ گناہ جو دشمن کے غلبہ کا موجب ہوتے ہیں ، اعلانیہ ظلم کرنا، علانیہ فسق و فجور کرنا ، حرام کو مباح سمجھنا ، نیکوں کی نافرمانی، بروں کی اطاعت کرنا۔

·        وہ گناہ جو موت کو قریب کرتے ہیں ، قطع رحمی، جھوٹی قسم ، جھوٹ کی عادت ، زنا کاری، مسلمانوں کا راستہ روکنا اور ناحق ادعائے امامت کرنا ۔

·        وہ گناہ جو امیدوں کو قطع کرتے ہیں ۔ اللہ کی وسعت سے یاس اللہ کی رحمت سے نامیدی اللہ کے غیر پر بھروسہ اور اللہ کے وعدہ کی تکذیب۔

·        وہ گناہ جو فضا کو تاریک کرتے ہیں، جادو کہانت نجوم پر ایمان ، قضا و قدر کی تکذیب اور والدین کی نافرمانی ۔

·        وہ گناہ جو باعث ذلت ہوتے ہیں ادائیگی کی نیت کے بغیر قرضہ لینا ، غلط کاموں میں فضول خرچی ، اہل و عیال و خاندان پر بخل ، بد خلقی ، بے صبری ، دین ار لوگوں کو ذلیل سمجھنا اور سستی و کاہلی ۔

·        وہ گناہ جو دعا کو رد کرتے ہیں : بد نیتی ، بد باطنی ، منافقت، نماز واجبی کو وقت سے ٹال کر پڑھنا، نیکی و صدقات کے ذریعے سے خداوند کریم کو تقرب کو ترک کرنا ، بد گوئی کرنا اور فحش کلامی ۔

·        وہ گناہ جو باران رحمت کی رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں : حکمرانوں کا فیصلوں میں ظلم کرنا ، جھوٹی گواہی، سچی گواہی کو چھپانا ، منع زکوٰۃ ، قرضہ عدم ادائیگی معمولی چیزوں کے برتاؤ میں بخل ، قساوت قلبی، یتمیوں اور بیواؤں پر ظلم کرنا اور سائل کو جھڑک کر واپس کرنا ۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ میرے والد بزگوار حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے تھے میں ایسے گناہوں سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں جو موت اور اجل کو قریب کرتے ہیں اور بھرے خاندانوں کو تباہ ویران کردیتے ہیں اور وہ ہیں قطع رحمی، والدین کی نافرمانی اور نیکی و احسان کو ترک کرنا۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جب چار چیزیں عام ہو جائیں تو ان کے چار نتائج بھی منظر عام ظاہر ہوں گے ۔

·        جب زنا عام ہو جائے تو زلزلے عام ہو جائیں گے۔

·        جب فیصلوں میں ظلم ہونے لگے تو باران رحمت میں کمی ہو گی ۔

·        جب عہد شکنی عام ہو گی تو اسلام پر اہل شرک کی حکومت ہو جائے گی

·        جب زکوٰۃ کی ادائیگی سے روگردانی عام ہو گی تو فقر و فاقہ (گرانی و قحط سالی) عام ہو گی

آپ نے فرمایا

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ انسان جو اپنے ہمسائے کو تکلیف پہنچائے۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ انسان جس کا بھائی اس کی طرف صلح کا ہاتھ بڑھائے اور وہ صلح نہ کرے

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ حامل قرآن جوشراب نوشی کرے۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ عالم جو سلطان جائر کے پیچھے  چلے اور ظلم و جور میں اس کی مدد کرے

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ شخص جو علی ابی طالب سے بغض رکھے کیونکہ ان سے بغض رکھے اس پر خدا کی دنیا و آخرت میں لعنت ہے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ انسان جو کسی مومن پر کفر کا الزام لگائے (یعنی اس پر کفر کا فتوٰی لگائے ) اور جو شخص کسی مومن پر کفر کی تہمت لگاتا ہے خود اس قول کا مستحق ہے ۔

·        ملعونہ ہے ملعونہ ہے وہ عورت جو اپنے شوہر کو تکلیف پہنچائے اور اس کو غمزدہ کرے ۔

·        نیک ہے نیک ہے وہ عورت جو اپنے شوہر کی عزت کرے اور اس کو تکلیف نہ دے بلکہ تمام حالات میں اس کی اطاعت کرے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ شخص جو قطع رحمی کرے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ آدمی جو جادو کی تصدیق کرے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ انسان جو کہے کہ ایمان صرف زبان سے مان لینے کانام ہے اور عمل کی ضرورت نہیں۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ شخص جس کو خدا نے مال دیا لیکن اس نے اس سے کوئی صدقہ و خیرات نہ کیا، کیا تم نے حضرت رسالتمآبؐ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث نہیں سنی کہ ایک درہم کا صدقہ دس راتوں کی مسلسل عبادت سے افضل ہے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ شخص اپنے والد یا والدہ کو زدوکوب کرے ۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ جو عاق والدین ہو۔

·        ملعون ہے ملعون ہے وہ انسان جو مسجد کا احترام نہ کرے ۔

حضرت رسالتمآبؐ سے منقول ہے کہ کسی فعل کو معمولی نہ سمجھو اگرچہ وہ تمہاری نظروں میں معمولی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ کوئی گناہ صغیرہ اصرار کرنے کے بعد صغیرہ نہیں رہتا بلکہ کبیرہ بن جاتا اور کوئی گناہ کبیرہ توبہ کر لینے کے  بعد کبیرہ نہیں رہتا بلکہ معاف ہو جاتا ہے اور بروز محشر خداوند کریم تم سے تمہارے تمام اعمال کی باز پرس کرے گا حتا کہ اپنے بھائی کے کپڑے کو انگلی سے صرف مس کر لینا بھی پوچھا جائے گا آپ نے ارشاد فرمایا کہ خداوند کریم نے تین چیزوں میں مخفی رکھا ہے رضا مندی کو اطاعت میں اپنے غضب کو معصیت میں  اور اپنے دلی کو لوگوں میں لہذا نیک کاموں میں سے کسی نیک کام کو معمولی نہ سمجھو نہ معلوم اللہ کی رضا کس میں پوشیدہ ہے اور برے کاموں میں سے کسی کو معمولی نہ سمجھو نہ معلوم خدا کا غضب کس میں پوشیدہ ہے اور لوگوں میں سے کسی کو ذلیل اور حقیر نہ سمجھو نہ معلوم ان میں سے اللہ کا ولی کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا یہ نہ دیکھو کہ گناہ اور معصیت چھوٹی ہے بلکہ یہ دیکھو کہ کس کی معصیت کر رہے ہو۔ حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا وہ (نیکی) صغیر نہیں جو قیامت کے روز نفع دے اور وہ (برائی) بھی صغیر نہیں جو روز قیامت نقصان دے۔

ایک تبصرہ شائع کریں