چوپڑ اور تمام وہ کھلیں جن پر بازی لگائی جائے پس اس میں تاش بازی بھی شامل ہے
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اس کا فروخت کرنا اور اس کی قیمت کھانا
حرام ہے اس سے کھیلنا شرک ہے کھیلنے والے پر سلام کہنا گناہ ہے اور یہ گناہ کبیرہ
ہے اور اسمیں ہاتھ ڈالنے والا ایسا ہے جیسا کہ خنزیر کے گوشت میں ہاتھ ڈال رہا ہو
اور اس کو دیکھنا ایسا ہے جس طرح کہ اپنی ماں کی شرمگاہ کی طرف دیکھ رہا ہو اور
کھیلنے والوں پر سلام کرنا گناہ ہے اور ایسے لوگوں کی باز گشت جہنم ہے ۔ الخبر
جناب رسالتمابؐ سے دریافت کیا گیا کہ میسر (جوئے) سے کیا مراد ہے ؟ تو آپ نے
فرمایا وہ کھیل جس پر بازی لگائی جائے حتا کہ گوٹیاں اور اخروٹ بھی اس میں شامل
ہیں۔ روایت میں ہے کہ قریش اپنی بیویوں اور ماؤں کو داؤ پر کھ لیتے تھے اور اللہ
نے اس سے ان کو منع فرمایا
امام جعفر صادق علیہ السلام سے دریافت کیا گیا کہ اگر بچے جوا کھیلیں مثلاً
اخروٹ بازی کریں تو کیا کیا جائے آپ نے فرمایا ان کے جیتے ہوئے پیسوں سے کھانا
حرام ہے حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا ہر وہ فعل جو ذکر خدا سے روکے
وہ لہو و لعب ہے اور اسمیں شامل ہونا گناہ ہے ۔