کوثر
حضرت رسالتمآب نےارشاد فرمایا جو شخص میرے خوض پر ایمان نہیں
رکھتا خدا اسکو اس سےسیراب نہ کرے آپ نے فرمایا تم لوگ حوض کوثر پر میرے پاس
پہنچوگے جس کی چوڑائی شام سےیمن تک کےبرابر ہے
اور اس پر پیالے ستاروں کی تعداد کے برابر ہوں گے اسکا پانی دودھ سےسفید تر اور شہد سے شیریں تر ہوگا اس کی زمین زمرد ویاقوت کی ہوگی اور اس
کا گھاس مسک اذفر ہوگا اس سےپینے والا پھر کبھی پیاس محسوس نہکرے گا اور میرے رب کی طرف
سے یہ شرط ہے کہ اس سے صرف وہ لوگ پیئں گے جن کے دل پاک نیت صاف اور میرے وصی کے تابع
فرمان ہوں گے اورایسےلوگ جو اس کےشیعہ نہ ہوں اس حوض سےدور بھگادیئے جائیں گے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام سے منقول ہے کہ میں حضرت رسوؐل
خدا اور اپنی عترت کے ہمراہ حوض پر ہوں گا
پس جو ہمارا بننا چاہے اس کےلئے ضروری ہے کہ عقیدہ وعمل میں ہماری پیروی کرے ہمارےلئے اور ہمارے دوستوں کےلئے حق شفاعت ہے پس ہم حوض سےاپنے دشمنوں کو ہٹائیں
گے اور دوستوں کو پلائیں گے وہحوض ہر وقت پررہے گاکیونکہ اس میں تسنیم اور معین کی
دونہریں گرتی ہیں اور اس کےکناروں پر
زعفران کی بہار ہوگی اور اسی خوض کانام ہی کوثر
ہے اور رسالتمآبؐ سے ایک مشہور حدیث منقول ہے کہ خدا نےکوثر مجھے عطا
فرمایاہے اور اسکا ساقی علؑی ہوگا
اسی بناء پر حضرت علیؑ کو ساقی کوثر کا لقب حاصل ہے