التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

مہمان نوازی

مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت رسالتمآب نے اولاد عبدالمطب کو جمع کیا اور فرمایا اے اولاد عبدالمطلب مہمانوں کو کھانا کھلاؤ کلام پاکیزہ کرو سلام کو ...

مروی  ہے کہ ایک مرتبہ حضرت رسالتمآب  نے اولاد عبدالمطب  کو جمع کیا اور فرمایا اے اولاد عبدالمطلب  مہمانوں کو کھانا کھلاؤ کلام پاکیزہ کرو سلام کو عام کرو صلہ رحمی کرو اور اللہ کا سجدہ کرو جبکہ لوگ سوئے ہوں تو بےشک سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ

امام محمد باقر علیہ  نے فرمایا ایک مسلمان کو کھانا کھلانا  دس ہزار غلام آزاد کرنے سے بہتر ہے

امام جعفر صادق علیہ السلام  نے فرمای ایک بھوکے مومن کو جس نے کھاناکھلویا  اس پر جنت واجب ہے

حضرت رسالتمآب  مہمانوں  کوٹھیرانا بہت پسند فرماتے تھے کہ مہمان نوازی کرنا نیک مومن کا کام ہے

اور آپ نے فرمایاجب کوئی مہمان کسی کےہاں جاتاہے  وہ اپنارزق ساتھ لے جاتاہے

آپ  نے فرمایا جب دستر خوان پر خاندان والے مل بیٹھتے ہیں تو بسم اللہ اور آخر میں الحمد للہ  پڑھ لیں تو دستر خوان سے اٹھتے  ہی ان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں

آپ  نے ابوذر سے فرمایا  کہ مومن کے ساتھ دوستانہ رکھو اور تیرے گھر کھانا وہی کھائے جو اللہ سے ڈرنے والا ہو تم خود بھی فاسقوں  کےہا ں کھان امت کھاؤ پس ایسے  شخص کو کھانا کھلاؤ جس کو اللہ کے لئے محبوب رکھتے ہو اور ایسے شخص سے کھاؤ  جو تمہیں اللہ کے لئے محبوب سمجھے

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام  نے فرمایا جو شخص  مومن کو میٹھا لقمہ کھلائے خدا اس سے قیامت کی تلخی کو دور کرے گا

ایک مرتبہ امام حسین علیہ السلام  مساکین کے پاس سے گزرے کہ وہ ایک چادر بچا کر اوپر روٹی کے ٹکڑے رکھے بیٹھے تھے  انہوں نے آپ سے استدعا کی کہ اے فرزندرسول آپ  ہماری  دعوت کو قبول فرمائیں چنانچہ آپ بیٹھ گئے اور فرمایا  بے شک  خداتکبرکرنے والوں کو پسند نہیں کرتا اسکے

بعد ان سے فرمایاکہ میں نے تمہاری دعوت کو قبول کیاہے تو

اب تم  بھی میری دعوت کو قبول کرو اور میرے ساتھ چلو چنانچہ  ان کو اپنے مہمان خانہ پرلائے اور گھر جاکر جناب رباب سے فرمایا کہ جو کھانا تیارہے وہ لاؤ پس مہمانوں مسکینوں کے ساتھ بیٹھ کر آپ  نے تناول فرمایا

حضرت رسالتمآب  نے فرمایا مہمان کا حق  ہے کہ اس کا اکرام کرے  آپ نے فرمایا جب مہمان آتاہے تو آسمان  سے اپنا رزق ساتھ  لاتاہے اور جب کھاناکھاتا  ہے تو گھر والوں کے گناہ بخشے جاتے ہیں

امام جعفر صادق علیہ السلام  نے فرمایا کہ مہمان  دو دن ہوتاہے اور تیسرے دن وہ گھر والوں میں شمار ہوتا ہے  پس جو کچھ گھر میں پکے گا اس کو کھلایاجائے گا

روایت میں ہے جب کھانا شروع کرنا ہوتو سب سے پہلے میز بان ہاتھ دھوئے پھر اس کادایاں آدمی اور اس طرح دور چلتاجائے  اور جب کھانا کھاچکیں تو پہلے میز بان ہاتھ دھوئے  اور بائیں طرف دور چلاجائے  اور حضرت علی علیہ السلام  سے منقول ہے کہ ایک ہی برتن  میں ہاتھ دھوئے جائیں اس سے اخلاق بڑھتے ہیں  اور ایک روایت میں ہے کہ میزبان کو آخر میں ہاتھ دھونے چائیں اور انہیں کھانا سب سے پہلے شروع کرنا چائیے  اور آخر میں ختم کرنا چائیے


ایک تبصرہ شائع کریں