نبوت
جب انسان عقل کی دنیا میں قدم رکھتاہے اور اسے یقین کامل
ہوجاتاہے کہ میرا اور سارے جہان کا خالق
ایک اللہ ہے جسکی قدرت کاملہ اور حکمت شامہ
نیز جس کی تنظیم محکم اور تدبیر متقن کا یہ سارا جہان شاہد بین ہے اور یہ بھی یقین ہو جاتاہے کہ اس پوری
کائنات میں وجود انسانی تخلیق پروردگار کا عظٰم شاہکار ہے اور انسان کی عظمت
وکرامت صرف زبانی دعوی نہیٰں بلکہ ان ذمہ داریوں کا تعلق ان حقوق سے ہے جو انسان
پر عائد ہوتے ہیں یعنی حقوق النفس حقوق
اللہ اور حقوق الناس
عقل انسانی چونکہ عرصہ دراز سے قوائے شہوانیہ ووغضبیہ کےزبر
اثر رہ کر اور نفس امارہ کے ماتحت دب کر اپنے اوپر عائد شدہ مخصوص فرائض سے
غافل اور مستقل رہتی ہے بلکہ بعض اوقات اپنے صحیح
نظریات کو بھی نظر اندار کرچکی ہوتی ہے اس لئے اپنی ذمہ داریوں کو ؛؛؛نہیں
کرسکتی پس افواج جہالت پر غلبہ حاصل
کرنےاور انسان کی صحیح رہنمائی کرنے کےلئے
خدائی نمائندوں سے ہدایات حاصل کرنے کی
محتاج ہے
پس نبوت خداوندکریم
کی جانب سے نمائیدگی اور رہبری کے فرئض انجام دیئے؛؛؛؛ہے اور جو ذوات طاہرہ اس عہدہ جلیلہ پر فائز ہوں انکو انبیاء جس کی واحد نبی ہے کہاجاتاہے پس نبی اس انسان کامل کا نام ہے جو
خداوندکریمکیجانب سےہدایت خلق کے لئے نامزدہو
اور اس کے لئے چند شرائط
یاعلائم ہیں
1 اللہ کی طرف سے عہدہ نبوت کا دعوی رکھتاہو
2اپنی نبوت
کےلئے ٹھوس اور ناقابل تردید براہین اپنے پاس رکھتاہو
3 اپنی نبوت کے اثبات کےلئے امت کے طلب کرنے پر
معجزہ دکھاسکتاہوں
4علم میں تمام اہل
زمان سے برترہو
5 زندگی کے کسی
حصہ میں کسی قسم کا گناہ نہ کرتا ہو نہ صغیرہ نہ کبیرہ یعنی معصوم ہو
6 امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی ادائیگی کےلئے
صاحب جرات ہو
7 اپنے واضح بیان اور دلیل وبرہان کے ذریعے سے لوگوں کو مسائل
شرعیہ بوری طرح سمجھاسکتاہو
1
طمع ولانچ اور جاہ طلبی سے بے نیاز ہو
حتاکہ کوئی طاقت اسکو اپنے مشن سے ہٹاسکے
2
جس چیز کا حکم دے اس کا خود پوری طرح پابند ہواور جس سے ہو اور جس سے روکے اس
سے خود رکنے والا ہو
3
سلاست بیانی
اور روائی کلام میں اپنی مثال آپ ہو
4
خوش اخلاق ہو سخت مزاج اکھڑا اور تند طبع نہ ہو
5
بردبار حلیم ومتین ہو چھرچھراپن اور جلد بازی اپنے اندر نہ رکھتاہو
6
باوقار ہو اور خاندانی عظمت کا حامل ہو تاکہ اس بات کو آسانی سے ٹھکرایا نہ
جاسکتاہوں
7
اپنے زمانے کا
اخلاق وکردار اور قوم خاندان بلکہ جملہ
صفات جمیلہ میں ممتاز ترین انسان ہو