التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

پرہیز گاری وپاکدامنی

حضرت رسالتماآب نے فرمایا یاعلی جس میں تین خصلتیں پائی جائیں وہ اللہ کے نزدیک افضل الناس ہے

پرہیز گاری وپاکدامنی 

حضرت رسالتماآب  نے فرمایا یاعلی جس میں تین خصلتیں پائی جائیں وہ اللہ کے نزدیک افضل الناس ہے  1 وہ شخص  جو اپنے اوپر عائد شدہ  تمام  فرائض سے عہدہ برآ ہو وہ  بہت بڑا عبادت گزارہے  2 وہ شخص جو اللہ کی حرام کردہ تمام چیزوں سے اپنے آپ کو بچالے  وہ سب سےزیادہ پرہیز گار ہے  3 وہ شخص جو اللہ کے دئیے ہوئے رزق پر قناعت کرے  وہ سبسے زیادہ غنی ہے یاعلے  جس مین تین  علمتیں  نہ ہوں  اس کا عمل کبھی ستھرا اور مکمل نہیں ہوسکتا   1  پرہیز گاری جو اللہ کی نافرمائیوں  سے بچاتی ہے  2  خوش اخلاقی جو لوگوں کےساتھ تعلقات کو بڑھاتی ہے 3  علم وحوصلہ  جو جاہلوں کو جہالت سے روکتاہے

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام  سے درع کا معنی پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا درع کا معنی ہے  خداکی حرام کردہ چیزوں سے پرہیز گار ہونا آپ نے فرمایا پرہیز گاری کو اختیار کرو کیونکہ اللہ  کے انعام  واکرام سوائے درع (پرہیز گاری )  کے حاصل نہیں ہوسکتے   آپ نے فرمایا اپنےدینکو بچاؤ درع کےساتھ آپ نے فرمایا وہ شخص  ہم میں سے نہیں اور اس کی ہمارے نزدیک کوئی کرامت ووقعت نہیں ہے جو ایک لاکھ یااس بھی زیادہ کی آبادی والے  شہر میں بستا ہوا ور پورے شہر میں اس سے زیادہ پرہیز گار کوئی دوسرا شخص ہو آپ نےفرمایا کہ لوگوں کےلئے صرف زبان سےمبلغ نہ بنو بلکہ تمہاری پرہیز گاری اجتہاد  نماز خیرات لوگوں  کو تمہارے مذہب کی طرف بلانے والی ہوں ( یعنی گفتار  کے مبلغ نہ بنو بلکہ کردار کےمبلغ بنو) حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام  نے فرمایامیں کئی دفعہ  اپنے والد بزرگوار سے  یہ الفاظ سنا کرتا تھا آپ فرماتے  تھے کہ وہ شخص ہمارے شیعوں میں سے نہیں ہے جس کی پرہیز گاری کاچرچا پردہ نشین عورتیں اپنے گھروں میں نہکرتی ہوں اور فرمایاہمارے دوستوں میں  سے وہ شخص نہیں ہے جو دس ہزارکی آبادی والےشہر میں بستاہو اور شہر کاکوئی آدمی اس سےزیادہ پرہیز گار ہو  پہلی روایت میں ایک لاکھ اور یہاں دس ہزار کا ذکرمثال کےلئے ہے) مولف

حضرت رسالتمآب  نے فرمایا میری امتکے اکثر لوگوں کو پیٹ اور شرمگاہ جہنم کی ایندھن بنائیں گے 

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام  نےفرمایا کہ پیٹ اورشرمگاہ  کی پاکیزگی سے بڑھ کرکوئی عبادت نہیں ہے

 حضرت امام علی بن الحسین  زین العابدین علیہ السلام  نے فرمایاکہ زہد کااعلی درجہ درع کا پہلا  درجہ ہے اور درع  کااعلی درجہ یقین کا پہلا درجہ ہے اور یقین کا اعلی درجہ رضا کی پہلی منزل ہے

آپ نے فرمایا  زہد قرآن مجید کی آیت سے صاف ظاہر ہے اللہ فرماتاہے لکیلا تاسواعلی مافاتکم  ولاتفرحوابمااتا کم یعنی گزشتہ  کاارمان نہ کرنا اور آنے   والی نعمت پر اترا نہ جانا (یہ زہدہے ) حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام  نے فرمایا جب خداوندکریم کسی انسان  پر احسان فرماتاہے  تو اس کو دنیا سےپرہیز گاری عطافرماتاہے  اور اس کو دین میں فتحہ دیتاہے اور اس کو اپنے عیوب   دکھادیتاہے  اور جس کو یہ چیز یں عطا ہوں  اس کو دین ودنیا کی بھلائی مل گئی

حضرت رسالتمآت  نے فرمایا اے انسان تجھے اپنی ضروریات زندگی کےلئے کھانے کوروٹی اور پہننے کو کپڑا چائیے  تاکہ  تیری بھوک ختم ہو اور شرمگاہ ڈھانپی جائے پھر اگر مکان مل جائے تو خوب  اور اگر سواری  بھی دستیاب ہوجائے  تو بہت بہتر ورنہ پیٹ بھر لو  اور پانی پی لو انکےعلاوہ  باقی تگ ودو کرکے اسباب  دنیاکی فروانی  کا حساب دینا ہوگا  اسکا عذاب  بھگتنا پڑے گا آپ نے فرمای اوہ تھوڑارزق جوکفایت کرے  بہتر ہے اس زیادہ سے جو لہوولعب  میں ڈال دے آپ نے فرمایا  دنیا کی زندگی موسم  گرما میں دوپہر کےسائے  کی مثل ہے  کہ مسافر آیا اور کسی درخت کے سائے  میں دوپہر کا قیلولہ کیا اور چلتابنا

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام  نے فرمایا جوشخص  اللہ کےدئیے ہوئے تھوڑے سے رزق پر راضی ہوجائے خدا بھی بروز محشر اس کےتھوڑے سےعمل پر راضی ہوجائے گا اور فرمایا جو شخص اللہ کے رزق  پر راضی ہوجائے خدا بھی بروز محشر اس کےتھوڑے سے عمل سے راضی ہوجائے گا اور فرمایا جو شخص اللہ کے رزق پر قناعت کرلے  وہ لوگوں مین سے غنی ترین انسان ہے

 حضرت رسالتمآب  اپنے صحابہ  کو فرمایا کرتے تھے کہ موت کا ذکر زیادہ کیا کرو کہ یہ لذات کو توڑنے والی اور خواہشات کو ختم کرنے والی ہے

ابوبصیر  بیان کرتاہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام  سے اپنے وسواس  کا تزکرہ کیا تو آپ نے فرمایاکہ اس بات کویاد کیاکرو جب تیرے اعضاء  قبر میں ٹوٹ جائیں گے  اور تیرے دوست تجھے ایک تاریک گڑھے میں دفن کرکے واپس پلٹ آ  ئیں گے اور تیرے ناک کے نتنوں  سے کیڑے نکل آئیں گے اور تیرے گوشت کو کیڑے کھائیں گے پس جب تم ان باتوں کویاد کرو گے تو تجھے  وسواس  سے نجات مل جائے گی  ابوبصیر کہتاہے  کہ مجھے جب بھی کوئی دنیاوی غم لاحق ہوتاتھا  تو میں یہی باتیں یاد کرتا تھا پس غم غلط ہوجاتاتھا

جناب رسالتمآب  نے فرمای ادنیاوآخرت کی بہترین عادات یہ ہے اپنے ظالم سےدرگزر کرنا قطع رحمی کرنے والے  سے بھی صلہ رحمی کرن ابرائی کرنے والے پر بھی احسان کرنا اور محروم کرنے والے کو عطاکرنا۔

ایک تبصرہ شائع کریں