یعنی اپنے قریبیوں اور رشتہ داروں سے احسان کرنا حضرت رسالتمآب نے فرمایا جو شخص اپنے کسی بھی رشتہ دار کی طرف جائے تاکہ اس کےساتھ صلہ رحمی کی جائے تو خدا اس کو ایک سوشہید کا اجر عطافرمائے گا اور اسکے ہر قدم کےساتھ چالیس ہزار نیکیاں درج ہوں گی اور چالیس ہزار برائیاں مٹائی جائیں گی اور چالیس ہزار درجے اس کے بلند ہوں گے اور وہ ایسا ہے گویا اس نے اللہ کی پورے خلوص سے عبادت کی ہو
حضرت امام محمد
باقر علیہ السلام نے فرمایا صلہ رحمی سے اموال میں ترقی اور عمال میں تزکیہ
ہوتاہے مصائب اور اسان اور عمر زیادہ ہوتی ہے اور دوسری حدیث میں ہے کہ
رزق زیادہ اور خاندان میں محبوبیت بڑھتی ہے
پس اللہ سے ڈرو اور صلہ رحمی کرو
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا صلہ رحمی سے خلق اثھا ہاتھ میں سخاوت
نفس میں پاکیزگی رزق میں زیادتی اور عمر
لمبی ہوتی ہے آپ نے میسر نامی ایک شخص سے پوچھا کہ کیا تو اپنے باپ کے رشتہ داروں
سے بھلائی کرتاہے تو اس نےعرض کی کہ میں بازار میں مزدور ی کرتاتھا اور دودرہم
میری روزانہ آمدنی تھی تو میں ایک درہم اپنی پھوپھی کو اور ایک اپنی خالہ کو دے گیا کرتاتھا آپ نے فرمایا خداکی قسم دو
دفعہ تیرے اوپر موت نے حملہ کیا لیکن تیرے
اس کا ر خیر سے وہ پیچھے ہٹ گئی