التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

تعداد انبیاء - نور پیغمبر

ہمارے عقیدہ کے مطابق بنا بر مشہور ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء اللہ نے مبعوث فرمائے ہیں سب سے پہلا نبی حضرت آدم علیہ السلام

تعداد  انبیاء

ہمارے عقیدہ کے مطابق  بنا بر مشہور ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء اللہ نے مبعوث فرمائے ہیں سب سے پہلا نبی حضرت آدم علیہ السلام  اور سب سے آخری  نبی حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں اور آخری پیغمبر جس کا ہم کلمہ پڑھتے ہیں  وہ تمام گذشتہ انبیاء سے افضل وبرتر ہیں

نور پیغمبؐر

ہمارا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد مصطفے کانوراول مخلوق ہے پس سب سے پہلے اللہ نے انکے نور کو زیور تخلیق اور خلعت وجود سے آراستہ فرمایا اور اس کے بعد ملائکہ لوح وقلم عرش وکرسی  اور زمین وآسمان وغیر  باقی مخلوق کو اپنی مشیت واردہ سے تدریجا چاہا پیدا فرمای اپس وہ اللہ جس طرح اول مخلوق یعنی نور محؐمد  کا خالق ہے اسی طرح وہ چھوٹی وبڑی عرشی وفرشی اور علوی وسفلی سب مخلوق کا وہی خالق واحد ہے  اور اس میں اس کاکوئی بھی شریک نہیں

پس یہ نور اول ایک وقت تک لامکان ولازمان رہا پھر جب  مکان وزمان پیدا ہوئے تو یہ نور مکانی وزمانی ہوا پس یہ سوال بے جاہے کہ انکانور کب اور کہاں پیدا ہوا کیونکہ یہ اس وقت پیدا ہوا جب وقت نہ تھا نیزکب اورکہاں کی لفظیں نہ تھی اور نہ لفظوں  کا کوئی معنی ومصداق تھا  پس جب وقت پیدا  ہوا تو یہ نور اس کےساتھ ساتھ رہا  اور جب مکان پیدا ہوا تو یہ مکان اعلی میں رہا زیر عرش رہا اور تسبیح وتقدیس  پروردگار  میں مشقول رہا جبکہ یہی نور ہی تسبیح کنندہ  تھا اور وہ خالق اس کی تسبیح کا سننے والا تھا پس ملائکہ پیدا ہوئے تو اس نور کی تسبیح وتقدیس کو سن کو تسبیح گذار بے  پس تخلیق آدم کے بعد اس نور کو پیشانی آدم میں رکھا گیا پھر تدریجا پاک صلبو اور پاکیزہ رحموں  سے گزرتاہوا یہ نور صلب عبدالمطلب  میں پہنچا اس کے بعد ایک حصہ صلب عبداللہ کی طرف منتقل ہوا اور دوسرا حصہ صلب وبوطالب میں پہنچا پس صلب عبداللہ سے حضرت خاتم الانبیاء محؐمد مصطفے پیدا ہوئے اور صلب ابوطالب سے سید الاولیاء حضرت علی مرتضی جلوہ افروز ہوئے

ایک تبصرہ شائع کریں