التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

ذکر موت

ذکر موت

 ذکر موت

جہاں آبادی  کے تناسب کو قائم رکھنے  کےلئے موت ضروری ہے وہاں اخلاق ناشائستہ  سے گریز کرنے اور شائستہ عادات سے مزین ہونے کےلئے موت کا ڈر بہت بڑا محرک ہے اسی لئے جب کسی نے اپنی قساوت قلبی یاکسی دوسری نہ چھوٹنے  والی بدعادت  کا شکوہ  کیا تو معصوم نے اس کو ذکر موت کی ہدایت فرمائی چنانچہ اس مضمون کی ایک روایت گزرچکی ہے  اور اسی ہی مصلحت کی بناء پر قبر ستان میں جان اور اہل قبور کا فاتحہ پڑھنا مستحب قرار دیا گیا ہے  تاکہ جہاں  انکےایصال ثواب کافائدہ ہو وہاں خوف موت کی وجہ سےبرائیوں سے نفرت کی دعوت بھی ہو اور نیک لوگ اپنی زندگی میں اپنی قبر اور کفن تیار کرلیتے ہیں تاکہ انکو دیکھ کر نیک اعمال کی طرف رغبت پیداہو اور برائیوں سےکنارہ کشی حاصل ہو لمبی امیدیں جو انسان کو آخرت  کےاعمال سے غافل کردیتی ہیں انکو ذکر موت سے ہی گھٹایا جاسکتاہے

خداوندکریم نے  موت کو اپنے علم تک محدود رکھا ہے اور مخلوق کو اس کا علم نہیں دیا تاکہ زندگی کےکاروبا ر میں  روکاوٹ پیدا نہ ہو اور تمدنی زندگی کی رونق خراب نہ ہونیز اچانک موت کی آمد  کےخطرہ سے انسان ہر وقت اپنے آپ کو تیار رکھ سکے پس نیکی کےکاموں میںعجلت اور برائیوں کو چھوڑنے اور توبہ کرنے میں تعجیل اسی صورت میں ہی ہوسکتی ہے جب موت کے وقت کا پتہ نہ ہو

ایک تبصرہ شائع کریں