التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

سجدہ سہو

زیادتی کلام یعنی حالت نماز میں بھول کر کوئی بات منہ سے نکل جائے تو نماز کو باطل نہ کرے بلکہ بعد از سلام اس کے لئے دو سجدے ۔۔۔
1 min read

مسئلہ: سجدہ سہو چند مقامات پر واجب ہوا کرتا ہے ۔

1.    زیادتی کلام یعنی حالت نماز میں بھول کر کوئی بات منہ سے نکل جائے تو نماز کو باطل نہ کرے بلکہ بعد از سلام اس کے لئے دو سجدے سہو دیدے نماز صحیح نماز ہو گی ۔

2.    زیادتی سلام ، اگر بے جا سلام پڑھ لے مثلاً سہ رکعتی یا چار رکعتی نماز میں دوسری رکعت کے تشہد کے بعد سلام پڑھ لے تو یاد آنے پر فوراً کھڑا ہو جائے اور نماز کو پورا کر کے بعد میں دو سجدے سہو کے ادا کرے۔

3.    ایک سجدہ زیادہ کرنے کی صورت میں بعد از فراغ نماز دو سجدے سہو کے ضروری ہیں۔

4.    ایک سجدہ بھول جانے کی صورت میں نماز ختم کرنے کے بعد پہلے بھولے ہوئے سجد ک کو قضا کرے پھر دو سجدے سہوکے لئے دے۔

5.    تشہد بھول جانے کی صورت میں بعد از فراغ پہلے تشہد قضا پڑھے پھر دو سجدے سہو کے دیدے ۔

6.    تشہد کے زیادہ ہو جانے کی صورت میں سجدہ سہو واجب ہے۔

7.    رکعات کے شک میں جہاں پانچویں کا دخل پڑتا ہے بعد از فراغ دو سجدے سہو کےلئے ضروری ہوتے ہیں بلکہ ہر کمی و بیشی کے لئے سجدہ سہو کا بجا لانا ضروری ہے ۔ 

مسئلہ: سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نیت سجد تین کر کے اللہ اکبر کہہ کر سجدہ میں چلا جائے گا:- بسم اللہ و باللہ الھم صل علی محمد و ال محمد پھر اٹھ بیٹھے اور دوبارہ اسی طرح سجدہ کرے اور بعد میں تشہد مختصر پڑھ کر ایک سلام واجب پڑھ لے یعنی السلام علیکم و رحمۃ اللہ۔

 

ایک تبصرہ شائع کریں