التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

عورتوں کے لئے تنبیہہ

بحارالانوار میں عیون الاخبار سے مروی ہے حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا ایک دن میں اور جناب فاطمہؑ اکٹھے ہو کر حضرت پیغمبرؐ کی بارگاہ میں ...
3 min read

بحارالانوار میں عیون الاخبار سے مروی ہے حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا ایک دن میں اور جناب فاطمہؑ اکٹھے ہو کر حضرت پیغمبرؐ کی بارگاہ میں پہنچے دیکھا تو اس وقت حضورؐ گریہ کر رہے تھے میں عرض کی میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں گریہ کرنے کی کیا وجہ ہے؟ تو آپ نے فرمایا ۔ یا علیؑ شب معراج جب میں آسمان پر پہنچا تو میں نے اپنی امت کی عورتوں کی سخت عذاب میں مبتلا دیکھا اب اسی کو یاد کر کے رو رہا ہوں۔

o       میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بالوں سے جہنم میں لٹکی ہوئی تھی اور اس کے سر کا دماغ کھول رہا تھا۔

o       میں نے ایک عورت کو زبان سے لٹکا ہوا دیکھا اور جہنم کا کھولتا ہوا پانی اس کے حلق میں ڈالا جا رہا تھا۔

o       میں ایک عورت کو پستانوں سے لٹکا ہوا دیکھا۔

o       میں ایک عورت کو دیکھا جو اپنے جسم کا گوشت نوچ نوچ کر کھا رہی تھی اور اسکے نیچے آگ کے شعلے تھے۔

o       میں نے ایک عورت کو دیکھا کہ اس کے ہاتھ اور پاؤں بندھے ہوئے تھے اور اس کو بچھو اور سانپ ڈس رہے تھے۔

o       میں ایک عورت کو دیکھا جو اندھی بہری اور گونگی تھی جہنم کے ایک تابوت میں اس کا دماغ ناک کے نتھنوں سے بہہ رہا تھا اور جذام اور برص سے اس کا گوشت ٹکڑے ٹکڑے ہو رہا تھا۔

o       میں نے ایک عورت کو دیکھا جو جہنم کے ایک تنور میں اپنے پاؤں سے لٹکی ہوئی تھی۔

o       میں ایک عورت کو دیکھا جس کے جسم کے اگلے اور پچھلے حصے کا گوشت قینچیوں سے کاٹا جا رہا تھا۔

o       میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے ہاتھ اور منہ جل رہے تھے اور وہ اپنی انتڑیوں کو کھا رہی تھی۔

o       میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کا سر خنزیر کی طرح اور بدن گدھے کی طرح تھا وہ ہزاروں قسم کے عذاب میں مبتلا تھی۔

o       میں ایک عورت کو دیکھا جس کی شکل کتے کی سی تھی اور آگ اس کے پیچھے سے داخل ہو کر اس کے منہ سے نکل رہی تھی اور فرشتے اس کے سر اور بدن پر دوزخ کے گرز مار رہے تھے۔

o       یہ سن کر جناب فاطمہؑ نے عرض کیا ابا آپ بیان فرمائیں کہ ان عورتوں کے کیا کرتوت تھے جن کی بدولت اس قسم کے ذلت آمیز عذاب میں ان کو مبتلا کیا گیا؟ حضورؐ نے جواب میں ارشاد فرمایا، بیٹی سنو!

o       وہ عورت جو اپنے بالوں سے لٹکی ہوئی میں نے دیکھی وہ وہ ہے جو مردوں سے اپنے بالوں کو نہیں ڈھانپتی ۔

o       وہ عورت جو اپنی زبان سے لٹکی ہوئی تھی وہ وہ ہے جو اپنے شوہر کو زبان سے اذیت پہنچاتی تھی ۔

o       وہ عورت جو اپنے پستانوں سے لٹکی ہوئی تھی وہ وہ جو شوہر کے ساتھ ہمبستری کو ناپسند کرتی تھی۔

o       وہ عورت جو اپنے پاؤں سے لٹکی ہوئی تھی وہ وہ ہے جو شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر چلی جاتی تھی۔

o       وہ عورت جو اپنے جسم کا گوشت کھا رہی تھی وہ وہ ہے جو لوگوں کو دعوت نظارہ دینے کےلئے اپنے آپ کو زینت دیتی تھی۔

o       وہ عورت جس کے ہاتھ پاؤں بندھے تھے اور سانپ و بچھو اس پر مسلط تھے وہ وہ تھی جس میلی کچیلی اور نجس رہتی تھی نہ کپڑوں کو صاف رکھتی تھی نہ طہارت کا خیال کرتی تھی ، نہ غسل حیض و جنابت کرتی تھی اور نہ نماز کی پرواہ کرتی تھی۔

o       وہ عورت جو اندھی بہری اور گونگی تھی وہ وہ تھی جو ناجائز اولاد پیدا کر کے اس کو اپنے شوہر کی طرف منسوب کر دیتی تھی۔

o       وہ عورت جس کا گوشت قینچیوں سے کاتا جا رہا تھا وہ وہ تھی جو اپنے جسم کو غیر مردوں پر پیش کرتی تھی۔

o       وہ عورت جس کا چہرہ اور بدن جل رہا تھا اور اپنی انتڑیوں کو کھا رہی تھی وہ وہ تھی جو زنا کے لئے عورتوں اور مردودں کو آپس میں ملاتی تھی۔

o       وہ عورت جس کا سر خنزیر کی مثل اور جسم گدھے کی مثل تھا وہ جھوٹی اور چغلخور عورت تھی۔

o       وہ عورت جس کی کتے کی شکل تھی اور آگ نیچے سے داخل ہو کر منہ سے نکل رہی تھی وہ حسد کرنے والی تھی اور کنجری تھی۔

پھر آپ نے فرمایا ویل ہے اس عورت کےلئے جو اپنے شوہر کو ناراض کرے اور طوبٰی ہے اس عورت کےلئے جس پر اس کا شوہر رضا مند ہو۔

ایک تبصرہ شائع کریں