غروب آفتاب سے لے کر نصف شب تک دونوں نمازوں کا وقت ہے البتہ غروب کے ساتھ بقدر ادا مغرب کا مختص وقت ہے اور نصف شب سے پہلے بقدر ادائے نماز عشاء کا وقت مختص ہے اور ان دونوں کے درمیان دونوں نمازوں کا وقت مشترک ہے لیکن بوقت ادا مغرب عشاء سے مقدم ہو گی ۔
مسئلہ: اول غروب سے مغرب کی سرخی کے زوال تک مغرب کا وقت
فضیلت ہے اور بعد میں وقت ادا اور نماز مغرب کے وقت فضیلت میں ادا کر لینے کے بعد
سے شروع ہو کر ایک تہائی شب تک نماز عشاء کی فضیلت کا وقت ہے اور بعد میں وقت ادا۔
مسئلہ: نافلہ مغرب کا وقت نماز فریضہ کے بعد فضیلت کے وقت
تک ہے اور نماز عشاء کے نافلہ کا وقت نماز فریضہ کے بعد آخرت وقت تک ہے ۔
مسئلہ: نافلہ عشاء دو رکعت کا بیٹھ کر پڑھنا بہتر ہے اور یہ
دو رکعت ایک رکعت کے شمار میں ہو ہوتی ہیں اور ان کو وتیرہ کہا جاتا ہے۔
مسئلہ: نماز مغربین کی قرآت میں مردوں پر جہر واجب ہے۔
مسئلہ: اگر بھول کو وقت مشترک میں کوئی شخص ظہر کی بجائے
نماز عصر کی نیت کر لے تو یاد آ جانے کے فوراً بعد نیت کو ظہر کی طرف پھیر لے اسی
طرح اگر عشاء کی نیت بھو ل کر کرلے اور مغرب پڑھنی ہوتو یاد آنے پر فوراً مغرب کی
نیت کر لے بشرطیکہ چوتھی رکعت کے رکوع میں نہ پہنچ گیا ہو اور اگر نیت پھیرنے کا
وقت گزر جائے یا نماز ختم کرنے کے بعد یا آئے تو وہ نماز صحیح ہو گی صرف پہلی نماز
اس کو پڑھنی ہو گی لیکن اگر پہلی نماز کا وقت مختص ہو تو دوسری نماز باطل ہوگی جب
کہ پہلی نماز کی طرف نیت نہ پھیر سکے۔