التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

نماز پنجگانہ کی تفصیل

2 min read

نماز پنجگانہ واجب کل سترہ رکعت ہے 2 صبح ، 4 ظہر، 4 ظہر، 3 مغرب اور 4 عشاء اور اس کے علاوہ یومیہ نافلہ کی تعداد بنا بر مشہور 34 رکعت ہے 2 صبح 8 ظہر، 8 عصر 4 مغرب ، 1 عشا اور 11 نماز تہجد یہ کل 51 رکعت نماز ہے جو بعض روایات میں شیعہ کی علامت بتائی گئی ہے۔

نماز صبح طلوع فجر صادق سے طلوع آفتاب تک اس کا کل وقت ہے لیکن ابتداء میں مشرقی سرخی کے ظاہر ہونے سے پیشتر فضیلت کا وقت ہے اور بعد میں صرف ادا کا وقت ہے اور نافلہ صبح واجب سے پہلے پڑھی جاتی ہے جب کہ وقت فضیلت میں ادا کی جا رہی ہو ۔ نماز صبح کی قرآت میں صرف مردوں پر جہر واجب ہے۔

نماز ظہر و عصر زوال آفتاب سے غروب آفتاب تک ان دونوں نمازوں کا وقت ہے البتہ زوال سے متصل بقدر ادائے ظہر نماز ظہر کا مختص وقت ہے اور غروب سے پہلے بقدر ادائے نماز عصر ، نماز عصر کا وقت مختص وقت ہے باقی درمیانی حصہ وقت مشترک ہے ۔ لیکن ظہر عصر مقدم رہے گی۔

مسئلہ: اول زوال سے لے کر سایہ کے برابر ہونے تک ظہر کا وقت فضیلت ہے اور بعد میں وقت فضیلت میں ظہر ادا کر لینے کے بعد سے سایہ کے دوگنا ہونے تک عسر کا وقت فضیلت ہے اور بعد میں صرف وقت ادا ۔

مسئلہ: بعض علماء نے ظہر کی فضیلت کا وقت اول زوال سے لے کر سایہ کے 7/2 بڑھ جانے تک قرار دیا ہے اور ظہر کی ادائیگی کے بعد 7/4 تک عصر کی فضیلت کا وقت بیان کیا ہے اس صورت میں نوافل کی ادائیگی بھی اسی پابندی سے ہوگی۔ یعنی نوافل ظہر ایسے قت میں پڑھے جائیں گے کہ نماز ظہر بھی سایہ کے 7/2 ہونےسے پہلے پڑھی جا سکے اور اسی کو روایت میں دو قدم اور چار قدم کے لفظوں سے تعبیر کیا گیا ہے چونکہ بالعموم ہر انسان کا قدم اپنے سات قدموں کے برابر ہوتا ہے اسی لئے سمجھانے  کےلئے کہا گیا ہے کہ انسان کا اپنا سایہ زوال کے بعد جب دو قدم کے برابر ہو گا تو ظہر کی فضیلت کا وقت ختم ہو گا اور اس کے چار قدم تک عصر کی فضیلت کا وقت رہے گا اسی طرح زمین پر عموداً کھڑی ہوئی ہر شئی کو سات حصوں میں تقسیم کر کے مجازاً ہر حصے پر قدم کا اطلاق کیا جاتا ہے اور سایہ معلوم کرنے کےلئے جس چیز کو زمین پر عموداً کھڑا کیا جائے اس کو شاخص کہتے ہیں۔

مسئلہ: نماز ظہرین کی قرآت میں اخفات واجب ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں