التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

شرائط نماز

2 min read

نماز چونکہ خالق و مخلوق کے درمیان باہمی مکالمے اور راز و نیاز کا مقام ہے اور احادیث میں اس کو مومن کی معراج سے تعبیر کیا گیا ہے لہذا نمازی کو چاہیے کہ تمام علائق دنیاویہ سے اپنے آپ کو کو آزاد کر کے اپنی پوری توجہ اس ذات کی طرف رکھے جس کے ساتھ اس کو مکالمہ کا شرف عطا ہوا ہے جس طرح محب و محبوب کی ملاقات دیگر تمام علائق سے بے نیاز کر دیا کرتی ہے پس اس روحانی پاکیزگی کو حاصل کرنے کےلئے پہلے ظاہر کی طہارت واجب و لازم ہے پس

1.       بدن پاک و صاف ہو

2.       لباس پاکیزہ اور مباح ہو

3.       باوضو ہو اور بصورت دیگر تیمم کر چکا ہو

4.       اگر پورا لباس میسر نہ آسکے تو کم از کم مقام شرم مستور ہو اور عورت کےلئے  چہرہ ہتھیلیوں اور قدموں کے سوا سارا بدن مستور ہو خواہ کوئی دیکھنے والا ہو یا نہ ہو ۔

5.       قبلہ رخ کھڑا ہو۔

6.       جائے نماز مباح ہو۔

7.       مقام سجدہ پاک ہو۔

8.       نماز کا وقت داخل ہو چکا ہو۔

9.       لباس میں مرد کےلئے ریشمی لباس ممنوع ہے۔

10.   جس جانور کا گوشت حرام ہے اس جانور کا چمڑا یا کوئی جزو حالت نماز میں اس کے ساتھ نہ ہو۔

11.   مرد کے لئے سونے کا پہننا مبطل نماز ہے اس کے علاوہ بہت سے امور ہیں، جن کی پاسداری مستحب ہے اور ہر وہ امر جو منافی خضووع و خشوع ہو اس سے اجتناب کرنا بہتر ہے مثلاً

                                 i.            سامنے قبر نہ ہو۔

                               ii.            قریب عورت نہ ہو پس اگر عورت و مرد نماز پڑھیں تو ان کے درمیان کم از کم دس زراع کا فاصلہ ہونا چاہیے یا درمیان میں پردہ حال ہو اور عورت مرد کے پیچھے کھڑی ہو جائے اور قبر کے سامنے ہونے کی صورت میں بھی اسی فاصلہ کا یا پردہ کا اہتمام کرے توبہتر ہے ۔

                             iii.            اسی طرح سامنے تصویریں نہ ہوں اور مساجد کی نقاشی بھی اسی نقظہ نظر کے ماتحت ممنوع قرار دی گئی ہے کہ خیالات کے انتشار کی موجب ہے ۔

                             iv.            سامنے کتاب کھلی نہ ہو اگر ممکن ہو تو اس پر پہلے کپڑا ڈال دے۔

                               v.            سامنے کوئی آدمی اس کی طرف منہ کر کے بیٹھا نہ ہو۔

                             vi.            سامنے دروازہ کھلا نہ ہو۔

                           vii.            سامنے چراغ نہ جل رہا ہو۔

                         viii.            جس جگہ نماز پڑھ رہا ہے وہ  آتش خانہ نہ ہو۔

                             ix.            شارع عام نہ ہو۔

                               x.            پانی کے بہاؤ کی جگہ نہو۔

                             xi.            پانی کا گھاٹ نہ ہو۔

                           xii.            جس جگہ پر کھڑا ہے وہ متحرک نہ ہو جس سے سکون و اطمینان میں فرق آ جائے ۔

                         xiii.            گندی اور غلیظ جگہ نہ ہو وغیرہ

ان سب چیزوں کی رعایت اگرچہ واجبات میں سے نہیں ہے لیکن ان امور کو خشوع و خضوع میں بڑا دخل ہے پس مقبولیت نماز میں یہ امور رکاوٹ کے موجب ہیں اسی لئے مناسب ہے کہ واجبات کے علاوہ نماز میں ایسے اسباب کو مہیا کرے جو خشوع و خضوع کے موجبات ہوں اور مقبولیت نماز کا ذریعہ ہوں مثلاً گھر کی بجائے مسجد کو ترجیح دے ۔ اپنے جسم کو خشبودار کر کے جائے ایسے وقت میں نماز پڑھے جس وقت پوری توجہ اس کی طرف ہو اسی بناء پر خاک شفا پر سجدہ کرنے کو ترجیح دی گئی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں