1۔آسمان اور زمین کو پیدا کرنا ۔
امن خلق السموت والارض کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ؟
2۔بارش برسانا ۔
{عربی} ۔اور تمھارے لئے آسمان سے پانی برسا یا ۔
3۔ رو نق دار باغات کا اُگانا۔
{عربی }:۔ ترجمعہ پس ہم نے رونق دار باغات اگائے تمہارے بس میں نہیں تھا کہ اس
کو پودا اگالیتے کیا اللہ کے ساتھ کو ئی
اور الہ ہے ؟ یہ لوگ راہ راست سے بھٹکے ہوئے ہیں ۔گویا یہ تین معنی بیان کرنے کے
بعد تنبہیہ فرمادی کہ یہ تین صفتیں جو غیر کے لئے ثابت کرے گویا اس نے اسکو الہ
بنایا اور ایسا کرنے والے صحیح راستہ پر نہیں بلکہ گمراہ ہیں ۔
4۔زمین کو رہنے کے قابل بنا نا
{عربی }۔زمین کو ٹھیرنے کے قابل کس نے بنایا ؟
5۔نہروں دریاوں کا پیدا کرنا
{عربی }۔اور اس کے اندر نہروں کو جاری فرمایا ۔
6۔پہاڑوں کو پیدا کر نا
{عربی }۔اس کے لئے پہاڑ پیدا کئے جو اس کو جمائے رکھیں ۔
7۔سمندروں کے درمیان حد بندی
{عربی} اور تلخ و شیریں سمندروں کے درمیان حجاب مقرر فرمائے ۔{عربی }کیا اللہ
کے ساتھ کو ئی اور الہ ہے ؟بلکہ اکثر لوگ ان باتوں کو نہیں جانتے یعنی یہ چار کا م
بھی اللہ خود ہی انجام دیتا ہے۔
8۔مُضطر کی دُعا کا سُنتا
{عربی } کون ہے جو مضطر و مُصیبت ز وہ
لوگوں کی دعاوں کو سنتا ہے
9۔ مُصیبت دُور کرنا
{عربی } اور ان کو مصیبت کو دُور کرتا ہے
10۔زمین میں خلیفہ مقرر کرنا
{عربی } اور تمہیں زمین کا خلفیہ بناتا ہے کیا کوئی الہ ہے اللہ کے ساتھ بہت
کم سوچتے ہو ۔
11۔ بروبحر کی تاریکیوں میں ہدایت کرنا
{عربی} وہ کون ہے جو خشکی اور تری کی تاریکیوں میں تمہاری رہنمائی فرماتاہے ؟
12۔ بارش سے پہلے ہوا کا بھیجنا
{عربی }اور کون ہے جو اپنی رحمت یعنی بارش سے پہلے ہوائیں بھیجتا ہے جو بارش
کا پتہ دیں ؟ {عربی} کیا اللہ کے علاوہ کوئی اور الہ ہے ؟ پھر فرمایا اگر یہ باتیں
کوئی آدمی کسی اور میں ثابت کرے تو وہ مشرک ہے اور اللہ اس مشرک سے بلند و بالا ہے
۔
13۔ایجاد خلق {عربی } کون ہے جس نے خلقت کو ایجاد فرما یا ؟
14۔ موت کے بعد دوبارہ لوٹا نا
{عربی } ۔کون ہے جو مخلوق کو مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرکے پلٹائے ؟
15۔رزق دینا
{عربی } اور کون ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے رزق عطا فرمائے "انہی
مسلسل آیات میں پندرہ چیزیں شمار کی ہیں اور ان کے بعد"فرمایا کوئی اللہ کے
علاوہ دوسرا الہ ہے "جو یہ کام انجام
دے سکے اور استفہام انکاری ہے یعنی میرے علاوہ اور نہیں ہے "ورنہ کہہ دیجئے
اگر تمہارے پاس کوئی برہان ہوتو لاو ۔اگر تم سچے ہو ۔
16۔پیدا کرنا اور چُننا
{عربی } اللہ جسے چاہے پیدا کرتا ہے اور چُن لیتا ہے ان کےلئے چنُنے کا اختیار
نہیں ۔تسبیح ہے اللہ کے لئے اوراللہ اس سے بلند ہے جو لوگ شرک کرتےہیں ۔
17۔ظاہر وخُفیہ باتوں کا جاننا
{عربی } اور تیرا رب ان کو خفیہ و اعلانیہ باتوں کو جانتا ہے اور وہی اللہ ہے
۔جس کے علاوہ کوئی الہ نہیں گویا ان باتوں کو جو غیر میں ثابت کرے وہ "لاالھ
الا ہو ۔کامنکر ہے اور بہت سے معافی ہیں اگر مشرکین مکہ سے دریافت کیا جاتا تھا تو
وہ بھی بلا دریغ کہہ دیا کرت تھے کہ ان کے کرنے والا اللہ ہے ۔
18۔زمین وآسمان کی خلقت
پ21رکوع 2{عربی } اگر ان سے پوچھا جائے کہ زمین اورآسمانوں کو کس نے پیدا کیا
ہے ۔
19 سُورج اور چاند کی تسخیر
{عربی } اور کس نے سُورج اور چاند کو مسخر و مطیع بنا یا ہے تو کہیں گے کہ وُہ
اللہ ہے ۔
20۔تقسیم رزق
{عربی } اللہ ہی تقسیم کرتا ہے
رزق بندوں کا اوراس پر قدار ہے کیونکہ وہ ہر شیءکا جاننے والا ہے ۔
21۔آسمان سے مینہ برسانا
{عربی } اور ان سے پوچھو کہ آسمان سے کس نے پانی برسایا ہے ۔
22۔ زمین کو سبزیوں سے آباد کرنا
{عربی } اور یہ کہ بربادی کے بعد زمین کو کس نے آباد کردیا تو کہیں گے کہ اللہ
نے پس اللہ کی حمد کرو ۔
23۔ رزق
پ11رکوع 9 {عربی } پوچھو کہ تمہیں آسمانوں اور زمین سے رزق کون دیتاہے ۔
24۔ کان اور آنکھ کا مالک
{عربی } کا نوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے ؟
25۔ زندہ کو مردہ سے پیدا کرنا
{عربی } اور زندہ کو مردہ سے کون پیدا کرتا ہے ۔
26۔مُردہ کو زندہ سے پیدا کرنا
{عربی } اور مُردہ کو زندہ سے کون پیدا کرتاہے ؟
27۔امر کی تدبیر کرنا ۔
{عربی } اور امر کی تدبیر کون کرتا ہے ؟ توجواب دیں گے کہ اللہ ہی یہ سب کام
کرنے والا ہے توان سے کہو کہ پھر اتنی باتوں کو جانتے ہوئے اس سے ڈرتے کیوں نہیں
ہو "آیت مجیدہ میں رب اور الہ کا معنی ایک ہے چنانچہ فرمایا ۔{عربی } کہ یہی
تو اللہ ہے جس میں ان افعال کی قدرت کو تم خود تسلیم کرتے ہو اور وہی پرودگار ہے
حق کو چھوڑ کر دوسرے طرف جانا تو گمراہی ہی ہے ۔پھر کہاجاتے ہو ۔بہرکیف قرآن مجید
میں سیر کرنے سے اس باب میں بہت کچھ معلومات ملتے ہیں اوراس قسم کی آیات بہت زیادہ
ہیں جن میں الوہییہت کو بیان کیا گیا ہے اور جگہ بہ جگہ مشرکین کو چیلنج کیا گیا
ہے لیکن تعجب ہے ان مسلمانوں پر جومشرکین مکہ پر لعنت کا مینہ برسانے کے بعد خود
ایسی امراض کا شکار ہیں جن سے وہ بھی بری تھے
مشرکین مکہ اللہ کے وجود کے قائل تھے اور خلق رزق موت وحیات و غیرہ سب صفات کو
اللہ میں تسلیم کرتے تھے اورا س میں وہ اپنے بتوں کو قطعا شریک نہیں مانتے تھے
البتہ عبادت میں شریک کرتے تھے اوراگر ان سے پوچھا جاتاتھا کہ جب تم اللہ کو مانتے
ہو تو عبادت بتوں کی کیوں کرتے تھے اور اگر ان سے پوچھاجاتا ہے کہ جب تم اللہ کو
مانتے ہو تو عبادت بتوں کی کیوں کرتے ہوتو جواب میں کہتے تھے {عربی } پ23ہم ان کی
اس لئے عبادت کرتے ہیں کہ ان کی بدولت ہمیں اللہ کا قرب نصیب ہوگا یعنی مشرک فی
العبادۃ تھے ۔
پس معلوم ہو اکہ خدا کا کوئی شریک نہیں جوا س نظام عالم میں اس کا حصہ دار ہو
اور تما م صفات کمال اللہ کی عین ذات ہیں تو جس طرح اس کی ذات میں تعدد نہیں اسی
طرح اس کی ان صفات میں شرکت بھی کسی کو نصیب نہیں جو اس کی عین ذات ہیں و ذات تمام
مخلوق کی الہ ہے اور وہ سب کی عبادت کا سزاوار ہے ۔لہذا ستحقاق عبادت میں بھی وہ
واحد ہے اوراس کا کوئی شریک نہیں اور یہ توحید فی العبادۃ ہے ۔