وادی
سلام
یہ کوفہ کے نزدیک وادی ہے جہاں حجرت علی علیہ السلام مدفون ہیں اور اس میں کافی انبیاء دفن ہوچکے ہیں اور
حضرت امیر علیہ السلام کے
روضہ میں
حضرت آدمؑ وحضرت نوحؑ دونبیوں کا مدفن بھی ہے چنانچہ
ان کی زیارت بھی یہاں پڑھی
جاتی ہے
حضرت آدمؑ کے تابوت کو حضرت نوح
علیہ السلام طوفان کے زمانہ میں اصلی مدفن سے نکال لائے تھے اور یہاں آکر
دفن کیاتھا اور حضرت نوحؑ کا اصؒی گھر بھی
یہیں تھا اور طوفان نوحؑ کا مقام بھی مسجد
کوفہ میں اب تک موجود ہے بہر کیف اس وادی میں تمام مومنوں کے ارواح سکونت رکھتے
ہیں رکھتے ہیں
حضرت ہود اور حضرت صالح کی
قبریں بھی اس وادی میں ہیں
میں نے ایک روایت می پڑھاتھا
کہ حضرت ابراہیمؑ نے نجف کی زمین کاخطہ
اور وادی سلام کا رقبہ اسی نشیب میں بسنے والی ایک قوم
سے خریدا تھا کیونکہ وہاں ایک شب رہے تھے اور ان کی بدولت وہاں سے
زلزلہ موقوف ہوگیا تھا پس آپ نے وہ زمین
اپنے نام کرلی جس کی بدولت وہ زلزلہ ہمیشہ
کےلئے موقوف ہوگیا اور حضرت سمعیلؑ کے سوال کے جواب میں آپ نے فرمایاکہ اسی
زمین میں میری اولاد سے ایک ولی اللہ دفن ہوگا اوریہ ٹکڑا اس کا اور اس کے
شیعوں کا مسکن ومدفن ہوگا واللہ
اعلم
وادی برھوت
یہ وادی یمن میں ہے جو جہنمی ارواح کا مسکن ہے جیسا کہ روایات میں موجود ہے