التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

شرک جلی اور شرک خفی

2 min read

شرک جلی کا معاملہ توبہت واضح ہے کہ امور تکوینیہ خلق و رزق و موت  و حیات اور تدبیر و تقدیر و غیرہ معاملات میں کوئی بھی اللہ کاشریک نہیں نہ پہلے سے اور نہ خدا نے کسی کو ان امور کی انجام دہی سپرد فرمائی ہے بلکہ سب کے سب اختیارات اس کے قبضہ میں ہیں اور ان کے متعلق کافی حد تک روشنی ڈالی جا  چکی ہے جو صاحبان عقل اور ارباب دانش کے لئے کافی ہے بشرطیکہ عقل و خود پر جذبات و خواہشات کا پہرہ یا پردہ نہ ہو باقی رہا شرک خفی کا معاملہ تو یہ فتوی کسی کے متعلق سن کر تالیاں بجانا یا شور مچانا دانشمندی نہیں جب  تک کہ پہلے اپنے گریبان میں جھانک کر اسے اس قسم کی آلائشوں اور گندگیوں سے پاک نہ کرے حضرت رسالتمآب نے اپنے کسی صحابی سے فرمایاتھا ان الشرک اخفی فیکم من ذبیب التمل اوکما قال کہ تحقیق شرک تم میں چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی  ہو کر چلتا ہے حالانکہ ظاہرا وہ بت پرستی کو چھوڑ چکے تھے اور لاالہ الا اللہ کے پڑھنے والوں میں سے تھے تواس کا یہی مطلب نکلتا ہےکہ انسان ہر حال میں اپنی عبدیت کو ملحوظ رکھے تمام امور کی بازگشت اللہ کی طرف سمجھے اور جمیع احوال میں تکیہ و سہارا صرف اسی کی ذات کو قرار دے پس توکل اس کی ذات پر ہو اور بھروسہ و سہارا مکمل اس پر کرنے کے بعد کسی دوسرے کی طرف رجوع صرف وسیلہ کی حیثیت سے ہو جس طرح خود فرماتا ہے اتقو اللہ وابتغوا الیہ الوسیلتہ الآیتہ تقوی اختیار کرو اور اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو بنا بریں قاضی الحاجات سوائے اللہ کے کسی کو سمجھنا اگر شرک جلی نہیں توشرک خفی ضرور ہے پس دعاوں کے وقت نذر و نیاز ماننے کے وقت اور ان کے ادا کرنے کےوقت قاضی الحاجات دافع بلیات رافع نقمات اورحلال مشکلات صرف اسی کی ذات سمجھا جائے اورمحمد وآل محمد کو اس بارگاہ میں پیش کیا جائے اور اہلبیت عصمت کی جانب سے اپنے شیعوں کو یہی تعلیم دی  گئی ہے اور صبرو سکون سے عقل و خود کی روشنی میں تدبر و تفکر سے غور کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ شرک خفی کیا ہے نیز  اس معاملہ میں بھی بد تر کی ضرورت ہے کہ مشرکین مکہ سب اللہ کہ خالق  و رزق مانتے تھے توا ن کا شرک کیا تھا صر ف جذبات ہمارا مذہب نہیں ہم تو اصول پر ستی کواپنا شیوہ سمجھتے ہیں اور اس معاملہ میں نہ باپ دادا کی تقلید ہمارادین ہے اورنہ جذباتی نعرے ہمارا احساس مذہب ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں