التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

آثار توحید

3 min read

دیکھئے کسی شئے کو پہنچانتے اس کے لئے اس کے آثار و علائم سے بڑھ کر اور کوئی دلیل نہیں ہوسکتی ۔ہم نے اپنے جسم میں اپنی روح کو کبھی نہیں دیکھا لیکن اس کے آثار وعلائم ہی اس کے وجود کا پتہ دیتے ہیں اور انہیں آثار کی بدولت ہم اس کی توحید کے قائل ہیں کہ روح بدن میں موجود ہے اور وہ واحد دیکھتا  بھی ہے پس عالم اکبر میں بے حدو حساب آثار کا جود ذات باری کے وجود اور اس کی توحید کی واضح دلیل وبرہان ہے جس طرح بدن میں دور روحوں کا ہونا بدن کے فساد کا باعث  ہے اسی طرح کائنات میں دوخداوں کا ہونا عالم کی بربادی کا پیش خیمہ ہے پس بدن میں عقل اگرچہ رسول باطنی ہے لیکن اس کے پاس روح کے اختیارات نہیں ہیں ۔اسی طرح عالم اکبر کی بقاء و اصلاح صڑف ایک خدا کو ثابت کرتی ہے اور انبیاء و آئمہ اگرچہ اس کی حجتیں ہیں لیکن خدائی اختیارات اس کے اپنے پاس ہیں کیونکہ کتوینی اختیارات قابل انتقال ہوتے ہی نہیں تاکہ دوسرے کے سپرد کئے جاسکیں ۔

خدا نے قرآن مجید میں اپنی نشانیاں و علائم تفصیل وار بیان کیں تاکہ کسی کو دھوکا نہ ہوسکے اورطر یق معرفت کو آسانی سے طے کیا  جاسکے ۔پس اپنی نشانیوں کی ایک طولانی فہرست ذکر فرمادی {سورہ مریم}

۱۔ مردہ کو زندہ سے نکالتا اور زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے ۔

۲۔زمین کو برباد ی کے بعد آبادی کی دولت عطا فرماتاہے ۔

۳۔اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تم کومٹی سے پیدا کرکے بشر کی شکل دے دی کہ تم زمیں میں پھیلے ہوئے ہو ۔

۴۔اس  کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہارے فائدہ کے لئے تمہارے نفسوں سے اس نے تمہارا ضوڑا بنایا تاکہ تم سکون حاصل کرو

  ۵۔تمہارے درمیان محبت و رحمت پیدا کردی اور فکر کرنے والوں کے لیے اس میں نشانیاں ہیں ۔

۶۔اس کی نشانیوں میں سے آسمان وزمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اوررنگوں کا الگ الگ ہونا ہے ۔

۷۔اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات کو آرام سے سونا اور دن کو جاگ کر اپنی معاش میں دوڑ دھوپ کرتا ہے ۔

۸۔اس کی نشانیوں میں سے بجلی کاظاہر کرنا ہے جس میں خوف بھی ہوتا ہے اور باران رحمت کی امید بھی اس میں پائی جاتی ہے ۔

۹۔وہ آسمان سے بارش برساتاہے کہ تمہاری زمین آباد ہو عقل مندوں کے لیے اس میں نشانیاں ہیں ۔

۱۰۔اس کی نشانیوں میں سے آسمان و زمین کا اس کے امر سے قائم ہونا ہے ۔

۱۱۔پھر جب تم کو دعوت دے گا تو تم زمین سے نکل کھڑے ہوگے ۔

۱۲۔ایک اور مقام پر پر فرمایا{عربی}وُہ وُہ ہے جس نے شکم ماور میں تمہاری تصویر بنائی ۔

پس خدا وند کریم کا اپنی معرفت کےلیے یہ نشانیاں بیان کرنا اس کا صاف مطلب یہ ہےکہ نشانیاں اور کسی میں نہیں پائی جاتیں بلکہ اسی کا ہر  خاصہ ہیں کیونکہ جو نشانی مشترک ہو وہ کسی کی پہچان کا ذریعہ نہیں بن سکتی پس کسی نبی یا ولی میں ان نشانیوں میں سے کسی ایک کا ثابت کرنا بھی آیات قرآنیہ کے مقصود کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے ہم نے منصف طبع لوگوں کے لیے یہ مواد بہم پہنچایا ہے اور اس سے بہت زیادہ لکھا جاسکتا ہے لیکن ہم نے دوسرے بہت سے عنوانات کو زیر بحث لانا ہے لہذا اختصار کو مدنظر رکھتے ہوئے  اس بحث کو یہاں ختم کرتے ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں