التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

مشرکین کی نشانیاں

1 min read

آیت سابقہ میں پروردگار نے اپنے لئے آسمانوں اور زمین کا ملک اور میں کوئی شریک کی نفی کا ذکر فرمایا ۔اور اس کے بعد یہ دعوی فرمایا کہ صحیح اور درست اندازہ سے ہر شیءکو صرف میں نے ہی خلق کیا ہے تو اس کے بعد فورا فرمایا :۔{عربی}:۔ترجمہ مشرکوں نے اللہ کے علاوہ اور الہ مان لئے جو خالق نہیں بلکہ مخلوق ہیں ۔اور نہ اپنے نفسوں کے لئے نفع ونقصان کےاور نہ موت و حیات کے اور نہ مرنے کے بعد دوبارہ اٹھنے کے وہ خود مالک ہیں۔

پس اللہ کے علاوہ کسی دوسرے کو خالق ماننا ہی اس کو الہ سمجھنا ہے اور اللہ فرماتا ہے کہ وہ کب خالق بن سکتے ہیں جو خود پیدا کئے گئے ہیں ؟ یعنی جو اپنے پیدا ہونے میں محتاج ہیں وہ دوسرے کو پیدا نہیں کرسکتے اور جو اپنے لئے موت وحیات نفع و نقصان اور حشر ونشر کے مالک نہیں وہ الہ کیسے بن سکتے ہیں ؟ آیت مجیدہ سے صاف ظاہر ہُوا کہ الہ وہ ہے جس میں یہ آٹھ صفات پائی جائیں ۔

1۔آسمانوں اور زمین کی ملکیت رکھتا ہے ہو ۔

2۔ہر شیءکا خالق ہو ۔

3۔ہر شیءکی تقدیر بنانے والا ہو ۔

4۔مخلوق کے نفع ونقصان کا مالک ہو ۔

5۔موت اس کے قبضہ میں ہو ۔

6۔زندگی اس کی قدرت میں ہو

7۔موت کے بعد زندہ کر نا اس کے بس میں ہو ۔

8۔خود مخلوق نہ ہو

اور جو ان معنوں کو کسی غیر میں ثابت کرے وہ مشرک ہے ۔اس کے علاوہ قرآن مجید کی سیر کیجئے کہ وہ کون سے کام ہیں جو اللہ کے سپُرد ہیں ؟ {ملاحظہ ہو پ20رکوع 1}

ایک تبصرہ شائع کریں