حضور کی ذات با برکت کے مطلق افراد امت نے بہت گل کھلائے بعض لوگ افراط کر کے آگے نکل گئے اور بعض تفریط کر کے بہت پیطھے رہ گئے اور در حقیقت معرفت حقیقی کی لذت ہے و سرور کسی کو بھی حاصل نہ ہو سکی افراط کرنے والے غلومیں چلے گئے اور تفریط کرنے والے ناشناس آپ کو مقام نبوت سے بھی ہٹا لئے گئے اسی گروہ کے عقیدہ کو وہابیت کے نام سے آگ کل پکارا جاتا ہے غالیوں نے جہاں ان کو مقام ربوبیت پر جا کھڑا کیا ان ان کے مقابلے میں وہابیو ں اپنے جیسا عام بشر کہہ کر ان کے وسیلہ ہونے سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے متزکرہ بالا حدیثوں کے مطلق بھی اسی قسن کے اختلافات ہیں وہابی لوگ اس قسم لہ نوری احادیث کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں اور غالی تسلیم کرتے ہوئے ان کی بشریت کا انکار کر دیتے ہیں
افراط و تفریط
1 min read