التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

حضرت عیسی کے متعلق عقیدہ

2 min read

ہمارا حضرت عیسی کے متعلق یہ عقیدہ ہے کہ آپ روح اللہ تھے اور حضرت مریم کے شکم اطہر سے بغیر باپ کے اللہ کے امر سے پیدا ہو ئے جو لوگ ان کی ولادت پر یا ان کی معصومہ بتول ماں حضرت مریم پر زبان طعن دراز کریں وہ ہمارے نزدیک کا فرد نجس ہیں نیز آپ صاحب شریعت صاحب کتاب انجیل صاحب اعجاز اولو العزم پیغمبر تھے یہودیوں میں سے جن لوگوں نے آ پ کی بتول والدہ پر اتہام لگایا تھا خدا وند کریم نے حضرت عیسی کی دعا سے ان کو خنز پر کی شکل میں مسخ کر دیا تھا جیسا کہ ہم نے تفسیر انوارالنجف جلد چہارم ص 247 میں مٖفصلا لکھا ہے بروایت اکمال حضر ت صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ نے بیت المقدس میں تینتیس برس تبلیغ فرمائی ہم باقی انبیا کی طرح ان کو معصوم مانتے ہیں بلکہ ان کی والدہ ماجدہ کوبھی ہم معصوم مانتے ہیں اورہمارا عقیدہ ہے کہ ان پر تاحال موت نہیں آئی بلکہ ان کو زندہ اٹھا لیا گیا ۔

سب مسلمان اسی عقیدہ پر قائم رہے حتی کہ مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی بننے کی شوق و امنگیر ہوئی تو اس سے حضرت عیسی کی موت کا اعلان کیا اور یہودیوں سے کج کج مواد حاصل کر کے ان کی موت کو ثابت کرنے کی کوشش کی چنانچہ کشمیر میں ان کی ایک مفروضہ قبر بھی بنا دی جس کو نہ کوئی تاریخ قبول کر تی ہے اور نہ ازراہ حدیث اس کی کوئی حقیقت ہے وہ حضرت عیسی کی موت پراپنی مسیحیت کا محل تعمیر کرنے کے درپےتھا اور آخر کار کر دیا بھیڑ چال لو گ اس کے پیچھے ہو لئے اور آج وہ پاکستان کے مسلم شہری ہیں ان کی تنظیم سب سے بڑھ کر ہے قرآن مجید کی لفظ  تو فی جو سورہ آل عمران میں ہے سے ہی وہ لوگوں کو غلط فہمی میں مبتلا کرتے ہیں حالانکہ توفی کا معنی ہے لے لینا بعض مقامات پر موت پر بھی اس کا اطلاق ہو جاتا ہے جس طرح موت پرارتحال کا ہماری زبان میں اطلاق ہوتاہے لیکن ارتحال موت سے عام ہے اور سورہ نسا ءمیں خدا خود اس معنی کی تردید فرماتا ہے کیونکہ یہودیوں نے آپ کے قتل و سولی کی خبریں عام کی ہوئی تھیں تو ارشاد ہے وما قتلوہ وما صلبوہ ولکن شبہ  لھم نہ ان کو انہوں نے قتل کیا اور نہ سولی پر لٹکایا بلکہ ایک شبہ میں ان کو مبتلا کیا گیا تھا اس کی تفصیل ہم نے تفسیر انوارالنجف کی تیسری جلد ص 242 تا ص 256 کر دی ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ آپ چرخ چہارم پر تاحال زندہ و سلامت موجود ہیں اور جب حضرت قائم آل محمد علیہ السلام تشریف لائیں گے تووہ بھی اتر آئیں گے اور حضرت قائم کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑھیں گے  اور یہ عقیدہ ختم نبوت کے منافی نہیں ہےجیسا کہ ہم بیان کر یں گے ص 200 پر سوال و جواب کے رنگ میں ملاحظہ ہو

ایک تبصرہ شائع کریں