یعنی خداوندی قدوس جو مبداء جمیع خلائق ہے وہ واحد اور ہر لحاظ سے بسیط ہے اس کی کوئی جُز نہیں نہ تحلیلی نہ ترکیبی ۔نہ خارجی نہ ذہنی تمام موجودات کو اس نے اپنی قدرت کاملہ سے پیدا فرمایا ہے اس میں اسکا کوئی شریک وحصہ دار نہیں ہے اس کی نہ ابتدا ء ہے نہ انتہا وہ ہر شیءسے اول ہے اس سے پہلے کوئی نہیں اور وہ ہرشیءکے آخر ہے اسکے بعد کوئی شیءنہیں وہ فاعل مختار ہے فاعل موجب نہیں ۔ساری خدائی کا نظام اسکے حسن تدبر وحکمت کاملہ کانتیجہ ہے اور وہ اس نظام میں نہ تھکتاہے نہ کسی دوسرے کی مدد کا محتاج ہے وہ ہر ایک کا محسن ہے انسان ملک جن نبی رسول ولی اور سب کی سب مخلوق اس کی قبضہ قدرت میں ہے اور ہر ایک ولی وکارساز وہی ایک ہے ۔
توحید ذات
1 min read